کاروبار کی لاگت کم کرنے کیلئے پن بجلی کی پیداوار بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ شکیل منیر
ہائیڈرو پاور سیکٹر کے موضوع پر منعقدہ پہلی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب
اسلام آباد (ویب نیوز )
سستی توانائی کی دستیابی کاروباری اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے لیکن پاکستان میں تیل سے پیدا ہونے والی بجلی کاروباری برادری کو بہت مہنگی پڑتی ہے جس سے کاروبار کی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے لہذا حکومت توانائی کی کل پیداوار میں پن بجلی کا حصہ بڑھانے پر خصوصی توجہ دے جس سے پیداواری لاگت کم ہو گی اور کاروباری سرگرمیوں و برآمدات کو فروغ دینے میں سہولت ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی) کے اشتراک سے انرجی اپڈیٹ میگزین کے زیر اہتمام پاکستان ہائیڈرو پاور سیکٹر پر منعقدہ پہلی بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء میں ایوارڈز تقسیم کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیمبر کے سابق صدر میاں شوکت مسعود اور دیگر اس موقع پر موجود تھے۔
شکیل منیر نے کہا کہ پاکستان زیادہ تر تیل سے بجلی پیدا کرنے پر انحصار کر رہا ہے لیکن تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے یہ بجلی بہت مہنگی ہو گئی ہے اور پاکستان میں کاروبار کرنے کی لاگت میں اضافے کی اہم وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مجموعی توانائی میں تھرمل پاور کا حصہ 59 فیصد سے زائد ہے جبکہ پن بجلی کا حصہ صرف 29 فیصد تک ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت 2030 تک بجلی کی کل پیداوار میں پن بجلی کا حصہ کم از کم پچاس فیصد تک بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں پانی، ہوا اور شمسی توانائی سمیت قابل تجدید ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کی بے شمار صلاحیت موجود ہے جس سے ابھی تک فائدہ نہیں اٹھایا گیا جو افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابل تجدید ذرائع سے پیدا ہونے والی بجلی صاف اور ماحول دوست بھی ہے۔ لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سستی بجلی پیدا کرنے، امپورٹ بل کو کم کرنے، صنعت کی مسابقت کو بہتر بنانے اور برآمدات کو بڑھانے کے لیے حکومت پن بجلی سمیت قابل تجدید ذرائع سے بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جس سے ہماری معیشت تیزی سے بہتر ہو گی۔
آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر ملک میں مزید ڈیم بنائے تاکہ پانی کی کمی کے مسئلے پر قابو پایا جا سکے اور صاف ستھری و سستی بجلی پیدا کر کے کاروبار کو بہتر فروغ دیا جائے۔ انہوں نے ہائیڈرو پاور سیکٹر پر بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کے لیے انرجی اپڈیٹ میگزین کے اقدام کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ یہ کانفرنس پالیسی سازوں کو توانائی کے سستے ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کیلئے مفید تجاویز فراہم کرے گی تا کہ ان سے فائدہ اٹھا کر پاکستان کو پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔
کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر، چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی، انٹرنیشنل ہائیڈرو پاور ایسوسی ایشن کے صدر راجر گل، پی پی آئی بی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شاہ جہاں مرزا، پختونخواہ انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینئر نعیم خان، ڈائریکٹر انرجی آفس یو ایس ایڈ محترمہ جینا ڈیالو نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں انرجی اپڈیٹ میگزین کے منیجنگ ایڈیٹر نعیم قریشی نے معزز مہمانوں اور شرکاء کو کانفرنس میں خوش آمدید کہا۔ دیگر مقررین میں میاں شوکت مسعود سابق صدر آئی سی سی آئی، ڈی جی ہائیڈرو پی پی آئی بی منور اقبال، چائینہ تھری گارجز کے سینئر ایڈوائزر این اے زبیری، سی ای او سٹار ہائیڈرو پاور ہیڈونگ چیو، ڈی ایم ڈی این ٹی ڈی سی محمد ایوب اور جنرل منیجر کارپوریٹ کمیونیکیشن اینڈ مارکیٹنگ انرجی اپڈیٹ حلیمہ خان شامل تھے۔