اومیکرون ویکسین لگوانے کے باوجود لاحق ہوسکتا ہے،ڈبلیو ایچ او

کورونا وائرس کے نئے تبدیل شدہ اومیکرون ویرینٹ کی 89 ممالک میں تصدیق ہو چکی ہے

اومیکرون کی طبی شدت کے بارے میں ابھی تک محدود اعداد و شمار موجود ہیں

جنیوا(ویب  نیوز) ورلڈہیلتھ اورآگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ اومیکرون ویکسین لگوانے کے باوجود لاحق ہوسکتا ہے۔ڈبلیو ایچ او نے کورونا کی نئی قسم اومیکرون کے پھیلائو کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے نئے تبدیل شدہ اومیکرون ویرینٹ کی 89 ممالک میں تصدیق ہو چکی ہے۔ اومیکرون کے کیسز مقامی پھیلائو کے باعث ہر ڈیڑھ سے تین دن میں دگنے ہو رہے ہیں۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق اومیکرون کے کیسز ان ممالک میں بھی تیزی سے پھیل رہے ہیں، جن میں عوام کی بڑی اکثریت ویکسین لگوا چکی ہے۔ مگر فی الحال یہ واضح نہیں کہ آیا یہ اس وجہ سے ہے کہ یہ ویرینٹ ویکسین کے باوجود لاحق ہو سکتا ہے یا محض اس لیے کہ یہ زیادہ مہلک ہے۔ماہرین نے اومیکرون کی باقاعدہ طور پر ایک نئے ویرینٹ کے طور پر26 نومبر کو تصدیق کی تھی اور یہی وجہ ہے کہ فی الحال اس نئی تبدیل شدہ قسم کے بارے میں زیادہ معلومات دستیاب نہیں۔ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ اومیکرون کی طبی شدت کے بارے میں ابھی تک محدود اعداد و شمار موجود ہیں۔ اس کی شدت کو سمجھنے کے لیے مزید اعداد و شمار کی ضرورت ہے اور یہ کہ یہ کیسے ویکسینیشن اور پہلے سے موجود قوت مدافعت کو متاثر کر سکتی ہے۔ڈبلیو ایچ او نے  کہا کہ اومیکرون کیسز کا پھیلائوبہت تیز ہے جو کئی ممالک میں صحت کے نظام پر شدید دبائو کا باعث بن سکتا ہے۔