ماسکو (ویب ڈیسک)

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغربی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی یوکرائن تک توسیع روکنے اور وہاں عسکری ساز و سامان کی موجودگی کے تناظر میں روس کو سکیورٹی ضمانتیں دے۔جرمن ٹی وی رپورٹ کے مطابق اپنی سالانہ نیوزکانفرنس میں روسی صدر  نے کہا کہ وہ امریکا کے ساتھ اگلے ماہ سے جنیوا میں شروع ہونے والے مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہیں، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ماسکو مغربی دفاعی اتحاد نیٹو سے فوری اور ٹھوس اقدامات کی توقع کرتا ہے۔ انہوں نے کہا، ”ہم نے دو ٹوک انداز سے انہیں بتا دیا ہے کہ نیٹو کی مشرق کی جانب کسی بھی طرح کی پیش قدمی روس کے لیے ناقابل قبول ہو گی۔گزشتہ ہفتے روس نے سکیورٹی کے حوالے سے ایک مسودہ پیش کیا تھا، جس میں نیٹو سے کہا گیا تھا کہ وہ یوکرائن یا سابقہ سوویت ریاستوں کو دفاعی اتحاد کی رکنیت دینے سے گریز کرے۔ اس مسودے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ مغربی دفاعی اتحاد وسطی اور مشرقی یورپ میں اپنی عسکری سرگرمیاں بند کرے۔ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کا ایک اہم اصول یہ ہے کہ وہ کسی بھی کوالیفائنگ ملک کے لیے رکنیت کے حصول کا دروازہ کھلا رکھتا ہے۔ روسی صدر نے کہا، ”کیا وہ ہم ہیں، جو امریکی سرحدوں کے قریب میزائل نصب کر رہے ہیں؟ نہیں وہ امریکا ہے، جو ہمارے گھر کی طرف اپنے میزائلوں کے ہمراہ پہنچا ہے۔ وہ پہلے ہی ہمارے گھر کے دروازے تک پہنچ چکے ہیں۔ کیا یہ غلط مطالبہ ہے کہ ہمارے گھر کے قریب کوئی جارحانہ نظام نہ لگایا جائے؟ماسکو حکومت کی جانب سے یہ مطالبات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں، جب یوکرائنی سرحد کے قریب روسی فوج کی بھاری نفری کی تعیناتی کی وجہ سے روس اور مغربی ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔ مغربی ممالک کو خدشات ہیں کہ روس یوکرائن میں عسکری مداخلت کر سکتا ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے رواں ماہ ایک کانفرنس کال کے دوران صدر پوٹن کو خبردار کیا تھا کہ ایسی کسی بھی کارروائی کے ‘سنگین نتائج نکلیں گے۔پیوٹن گو کہ حملے کے کسی بھی منصوبے کے حوالے سے خبروں کو رد کرتے آئے ہیں، تاہم وہ نیٹو کی توسیع اور یوکرائن میں نیٹو ہتھیاروں کی تنصیب کو ‘سرخ لکیر قرار دیتے ہیں۔جمعرات کے روز جب نیوز کانفرنس کے دوران ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ خود ضمانت دیتے ہیں کہ وہ یوکرائن پر حملہ نہیں کریں گے، تو اس پر روسی صدر نے جذباتی انداز میں کہا، ”ضمانت آپ کو دینی ہے اور دینی بھی فوری ہے، اسی وقت۔ یہ نہیں ہو گا کہ آپ بے سود بات چیت دہائیوں تک جاری رکھیں گے۔پیوٹن نے مزید کہا، ”امریکیوں کو کیسا لگے گا اگر ہم کینیڈا کے قریب یا میکسیکو میں اپنے میزائل نصب کر دیں؟ دوسری جانب امریکا اور اتحادی ممالک کہہ چکے ہیں کہ پیوٹن یوکرائن کے حوالے سے جو ضمانتیں مانگ رہے ہیں، وہ روس کو نہیں دی جائیں گی۔