اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وزیر دفاع پرویز خٹک نے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں عمران خان سے تلخ کلامی کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کسی سے تلخ کلامی نہیں ہوئی، میں نے اپنے حق کی بات کی، وزیراعظم کے خلاف ہوں اور نہ ہی سوچ سکتا ہوں۔ صحافیوں سے گفتگو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ اجلاس سے اٹھ کر باہر کیوں گئے تھے تو انہوں نے کہا کہ اجلاس سے ناراض ہوکر نہیں بلکہ سگریٹ پینے باہرگیا تھا۔پرویز خٹک نے مزید کہا کہ اختلاف کوئی نہیں صرف گیس کی بات ہوئی تھی، وزیراعظم سے اختلاف کبھی نہیں ہوا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وزیر اعظم پر آپ کو اعتماد ہے؟ تو پرویز خٹک نے جواب دیا کہ وزیراعظم پر 100فیصد اعتماد ہے، گیس کی بات ہوئی ہے پرابلم کو زیر بحث لائے ہیں، کسی مسئلے کو زیر بحث لائیں تو اسے اختلاف نہیں کہتے۔پرویز خٹک سے جب پوچھا گیا کہ کوئی فارورڈ بلاک تو نہیں بن رہاتو انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو فارورڈ بلاک بنانے ہی نہیں دیں گے۔بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے اپنے چیمبر میں وزیر دفاع پرویز خٹک سے علیحدہ ملاقات کی جس میں عمر ایوب بھی موجود تھے۔ اس ملاقات کے بعد پرویز خٹک نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ٹی وی دیکھ کر حیران تھا جیسے میں نے کوئی طوفان کھڑا کردیا، صرف گیس کے مسائل پر ڈسکشن ہوئی، میرا سوال تھا کہ جو ہماری گیس کی اسکیمیں ہیں وہ چلنی چاہئیں، میں نے ایسی کوئی بات نہیں کہی کہ ووٹ نہیں دوں گا، یہ پارٹی کی اندرونی بات ہے، میں نے کوئی سخت بات نہیں کی، وزیراعظم کے نہ خلاف ہوں نہ ہوسکتا ہوں اور نہ ہی سوچ سکتا ہوں۔اس کے بعد وزیر دفاع پرویز خٹک قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے ایوان میں چلے گئے۔