موجودہ حکومت کئی بار عقیدہ ختم نبوتۖ پر حملہ آور ہوچکی ہے ، مفتی شہاب الدین پوپلزئی

سابق چیف جسٹس نے ملعونہ آسیہ کو ر ہا کیا جبکہ موجودہ چیف جسٹس مساجد کو گرانے پر اُتر آئے ہیں

پاکستان میں قادیانیوں کو کھلی آزادی حاصل ، بڑے بڑے سرکاری عہدوں پر فائز کرنے کی کوشش کی جارہی ہے

 قلعہ گراونڈ نورنگ میں سولہویں سالانہ عظیم الشان ختم نبوتۖ کانفرنس کی اختتامی نشست سے خطاب

سرائے نورنگ(ویب  نیوز)عالمی مجلس تحفظ ختم نبوتۖ خیبرپختونخواکے امیر مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے کہاہے کہ موجودہ حکومت اقتدار سنبھالتے کئی بار عقیدہ ختم نبوتۖ پر حملہ آور ہوچکی ہے تاہم علماء کرام اور قوم کے فوری ردعمل سے حکومت خاموش ہوگئی، سابق چیف جسٹس نے ملعونہ آسیہ کو ر ہا کیا جبکہ موجودہ چیف جسٹس مساجد کو گرانے پر اُتر آئے ہیں اور ان تما م تر ناپاک حرکات کا مقصد مغربی آقائوں کو خوش کرنا ہے تاکہ فرائض سے سبکدوشی کے بعد مغربی ممالک میں اُ نہیں مرعات سے نوازاجائے ان خیالات کااظہار اُنہوں نے گزشتہ روز یہاں قلعہ گراونڈ نورنگ میں سولہویں سالانہ عظیم الشان ختم نبوتۖ کانفرنس کی اختتامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس کی صدارت عالمی مجلس تحفظ ختم نبوتۖ کے مرکزی نائب امیر مولانا خواجہ عزیزاحمد نے کی ۔جب کہ اس موقع پرجے یوآئی لکی مروت کے رکن قومی اسمبلی مولانامحمد انور،ضلعی امیر مولانامفتی عبدالغفار،ضلعی ناظم اعلیٰ مولانا عبدالرحیم ،ضلعی ناظم مولانا مفتی ضیاء اللہ ،شیخ الحدیث مولانا حسین احمد،ضلعی ناظم مالیات مولانا محمد ابراہیم ادہمی،مولانا ماسٹر عمرخان،مولانا محمد طیب طوفانی ، صاحبزادہ امین اللہ،جے یوآئی کے ضلعی امیر مولاناعبدالرحیم،ضلعی جنرل سیکرٹری مولاناسمیع اللہ،سب ڈویژن بیٹنی سے نومنتخب چیئرمین مولاناانور بادشاہ،مولانا بشیراحمد حقانی سمیت مولاناعبدالحمیدسمیت دیگر بھی موجودتھے ۔کانفرنس میں ضلع لکی مروت کے شہری اور دیہی علاقوں سے کثیر تعداد میں علمائے کرام،دینی مدارس کے طلباء اور عام شہریوں نے شرکت کی۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ شاعر مشرق و مفکر اسلام علامہ محمد اقبال فرماتے ہیں کہ قادیانی غیر مسلم ہیں جو دین اسلام اور مملکت خداداد پاکستان کے خیر خواہ تھے اورنہ ہی رہیںگے تاہم افسوس کیسا تھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان میں قادیانیوں کو کھلی آزادی حاصل ہے صرف یہی نہیں بلکہ کوشش کی جارہی ہے کہ قادیانیوں کو پاکستان میں بڑے بڑے سرکاری عہدوں پر فائز کیا جائے اور حال ہی میں ایک ایسی مذموم کوشش کی گئی تھی تاہم عقیدہ ختم نبوت کے جانثاروں اور قوم کی بروقت حکمت عملی کے باعث حکومت اپنے ناپاک اقدام سے پیچھے ہٹ گئی اُ نہوں نے اس آمر پر افسوس کا اظہار کیا کہ سابق چیف جسٹس نے معلونہ آسیہ مسیح کو رہا کیا جبکہ موجودہ چیف جسٹس نے اپنی توپوں کا رخ مساجد کی جانب کیا اور یہ سب وہ اس لئے کر رہے ہیں تاکہ مغرب میں جو اُن کے آقا بیٹھے ہوئے ہیں وہ اُن سے خوش ہوجائے اور یہاں فرائض سے سبکدوشی کے بعد اُن پر ڈالروں کی بارش برسائے اور مرعات سے نوازے تاہم ان نادانوں کو یہ معلوم نہیں کہ عقید ختم نبوت کے جانثار اور پاکستانی قوم ہمہ وقت اس عقیدے کی دفاع کے لئے سروں پر کفن باندھ کر تیار رہتے ہیں ۔