ایل او سی کے آر پارسمیت دنیا بھر میں کشمیری کل(بدھ کو) بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور منائیں گے
مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال ہوگی دنیا بھر میں کشمیری بھارتی سفارتخانوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کریں گے
سرینگر میں پوسٹر چسپاں: بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیا ہ کے طور پر منانے کی اپیل
سرینگر( ویب نیوز ) لائن آف کنٹرول( ایل او سی ) کے آر پارسمیت دنیا بھر میں کشمیری کل(بدھ کو) بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور مناکر عالمی برادری پر ایک دفعہ یہ پھر واضح کردیں گے کہ کشمیر اپنے مادروطن جموں و کشمیرپر بھارت کے غیر قانونی قبضہ کو کسی صورت تسلیم نہیں کرتے ہیں ، یوم سیاہ منانے کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے ،اس روزمقبوضہ کشمیر میں ہڑتال ہوگی جبکہ آزاد کشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری اقوام متحدہ کے دفاتر اوربھارتی سفارتخانوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کریں گے،جبکہ کشمیری یاداشتیں پیش کریں گے جن میں اقوام متحدہ اور بھارتی حکومت پر زوردیا جائے گا کہ وہ کشمیریوں سے کئے گئے اپنے وعدے پورا کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی قراردادوںکے مطابق انہیں اپنا حق خود ارادیت دیں،علاوہ ازیں سرینگر اور دیگر علاقوں میں پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں جن میں لوگوں سے اپیل کی گی ہے کہ وہ بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں۔ یہ پوسٹر ” جموں وکشمیر صدائے مظلوم، جموں و کشمیر تحریک آزادی،جموں و کشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ، جموں وکشمیر فریڈم موومنٹ، جموں و کشمیر حریت یوتھ فورم اور جموں و کشمیر جسٹس اینڈ پیس انی شیٹو ” کی طرف سے سرینگر اور دیگر علاقوں میں دیواروں ، کھمبوں پر لگائے گئے ہیں۔ پوسٹروں میں لکھا ہے کہ اگر بھارت جمہوریت پر یقین رکھتا تو وہ کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سے محروم نہ کرتا، وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بے گناہ لوگوں کو قتل نہیں کرتا اور علاقے کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے اقدامات نہ کرتاہے
بھارت نے یوم جمہوریہ سے قبل مقبوضہ جموں وکشمیر میں میں پابندیاں سخت کردیں،کشمیریوں کی طرف سے بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طورپر منانے کے پیش نظرمقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجی، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکار تمام سڑکوں، گلی کوچوں اور شاہراہوں کی کڑی نگرانی کررہے ہیں تاکہ نام نہادیوم جمہوریہ کی تقریبات کو کامیاب بنایا جا سکے۔بھارتی حکام اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اپنے افسران کو مشترکہ ناکے لگانے اور تمام سڑکوں اور علاقوں کی چیکنگ کو یقینی بنانے اور شاہراہوں پر رات کی گشت تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔قابض حکام نے سرینگر اور جموں کے ان علاقوں میں سیکورٹی انتظامات سخت کردیے جہاں 26 جنوری کو بھارت کے یوم جمہوریہ کی تقریبات منعقد ہوں گی۔بھارتی فوجیوں، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور پولیس اہلکاروں نے تقریب سے قبل تمام قصبوں میں تلاشی کی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔سرینگر کے تمام علاقوں اور وادی کشمیر اور جموں خطے کے دیگر قصبوں میں گاڑیوں کی تلاشی لی جارہی ہے اورمسافروں کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔بھارتی فوجیوں نے سرینگر کے تجارتی مرکز لالچوک تک لوگوں کی رسائی کو بھی خاردار تاریں لگاکر بند کردیا،سخت پابندیوں کی وجہ سے سرینگر شہر فوجی چھاونی میں تبدیل ہوکے رہ گیا ہے ۔۔