کراچی (ویب ڈیسک)
کراچی میں شارع فیصل پر نرسری کے مقام پر سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے غیر قانونی قرار دی گئی 15 منزلہ رہائشی عمارت نسلہ ٹاور کو مکمل طورپر گرا دیا گیا ۔عمارت کا ملبہ اب بھی عمارت کی جگہ پر موجود ہے ۔انتظامیہ کے مطابق گذشتہ برس 28 نومبر 2021 کو نسلہ ٹاور کو توڑنے کا کام شروع کیا گیا تھا، ابتدائی طور پر 800 مزدوروں کی نفری کام کر رہی تھی۔ عمارت کو توڑنے کا کام 24 گھنٹے جاری رکھا گیا تھا، جس کے دوران بھاری مشینری کا استعمال بھی کیا گیا۔آخری دنوں میں مزدوروں کی تعداد کو کم کر دیا گیا تھا اور 40 سے 50 مزدوروں نے ان دنوں میں عمارت کو گرانے کا کام 5 ہیوی مشینوں کی مدد سے انجام دیا۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد نے جون 2021 میں نسلہ ٹاور کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گرانے کا حکم دیا تھا۔عدالتِ عظمی کی جانب سے نسلہ ٹاور کے بلڈر اور رہائشی افراد کی جانب سے دائر کی گئی تمام درخواستیں مسترد کر دی گئی تھیں۔