کوئٹہ (ویب ڈیسک)
امریکہ اور یورپ کی لادینی اور فحاشی کے مسموم اثرات اب بد قسمتی سے حجاز کی سر زمین تک پہنچ گئے ہیں اور وہاں کے حکمران بھی اس رو میں بہہ گئے ہیں جبکہ وہاں کے علما اور عوام نے بھی چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علما اسلام پاکستان کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد، جامعہ رحیمیہ کی شیخ الحدیث مولانا عبد الستارشاہ، جامعہ مطلع العلوم کے شیخ الحدیث مولانا عبد الخالق، مفتی عبدالصمد، مولاناعبدالرزاق، حافظ رشید احمد نے جامعہ مطلع العلوم کے سالانہ جلسہ دستاربندی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین نے کہا کہ الحمداللہ پاکستان میں کسی مائی کے لعل کو شعائر اللہ کو اس طرح نشانہ بنانے کی جرات نہیں جو حجاز مقدس سمیت چند دیگر اسلامی ممالک میں ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اکثر طالع آزما حکمران مغرب کی خوشنودی کے لیے آئین پاکستان میں ختم نبوت ناموس رسالتۖ اور دیگر اسلامی قوانین کے ساتھ چھیڑ خانی کی کوشش کی گئی تو علما کرام اور عوام ان کے سامنے ڈٹ گئے اور ان کو پسپائی اختیار کرنی پڑی۔ انہوں نے کہا کہ حجاز مقدس کی سر زمین پر نام نہاد اصلاحات کی آڑ میں جو کچھ ہورہاہے ہم نہ صرف اس کی مذمت کرتے ہیں بلکہ تمام اسلامی ممالک اور دنیا بھر کی اسلامی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان لادینی اقدامات کے خلاف موثر آواز بلند کریں۔ جلسہ میں جامعہ مطلع العلوم کے فارغ التحصیل علما اور حفاظ کی دستار بندی کی گئی۔