پاکستان میں قرآن وسنت کے خلاف کوئی قانون نافذ نہیں ہو، تمام فیصلے قران وسنت کے تابع ہونگے،مولانا فضل الرحمن
لکی مروت (ویب نیوز )
(صباح نیوز)اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم اور جے یوآئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ پاکستان میں قرآن وسنت کے خلاف کوئی قانون نافذ نہیں ہو، تمام فیصلے قران وسنت کے تابع ہونگے،وہ سالانہ ختم بخاری شریف اور جلسہ دستار بندی کی تقریب سے خطاب کررہے تھے،تفصیلات کے مطابق معروف دینی درس گاہ جامعہ حلیمہ درہ پیزو لکی مروت میں سالانہ ختم بخاری شریف اور جلسہ دستار بندی کی تقریب منعقد ہوئی۔دستار بندی کی تقریب میں جامعہ حلیمہ درہ پیزو لکی مروت سے 158فضلا کرام۔5مفتیاں کرام۔35قرا حضرات اور کثیر تعداد میں حفاظ کرام کی دستاربندی کرائی۔شیخ الحدیث مولانا نورمحمد نے بخاری شریف کی آخری حدیث شریف پڑھائی ۔جب کہ دستار بندی تقریب میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔تقریب سے جے یوآئی کے رکن قومی اسمبلی اور جامعہ ہذا کے ناظم اعلی مولانا محمد انورخان۔جامعہ ہذا کے مہتمم مفتی سید عبدالغنی شاہ اورجے یوآئی سابق فاٹا سے رکن قومی اسمبلی مفتی عبدالشکور بیٹنی نے بھی خطاب کیا۔جب کہ اس موقع پر حلقہ پی کے 92تحصیل غزنی سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی اور سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان۔تحصیل غزنی خیل سے نومنتخب چیئرمین ذیشان محمد خان۔تحصیل ٹانک سے نومنتخب چیئرمین صدام خان بیٹنی۔سب ڈویژن بھٹنی سے نومنتخب چیئرمین مولانا انوربادشاہ ۔ ملک اسامہ خان۔مولانا فضل غنی مروت ۔ایم پی اے منور خان ایڈوکیٹ۔ سمیت دینی مدارس کے طلبا اور عام شہریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے فارغ التحصیل ہونیوالے علما کرام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاہے کہ فارغ التحصیل علما کرام پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوئیں انہوں نے کہاکہ علما انبیا کے وارث ہے اس لئے علما کی ذمہ داریاں زیادہ ہے انہوں نے علما پر زوردیاکہ اپنی تمام تر توانائیاں ایک مثبت اور تعمیری معاشرے کے قیام میں صرف کریں انہوں نے کہاکہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے اور پاکستان کے آئین میں صاف درج ہے یہاں قرآن وسنت کے خلاف کوئی قانون نافذ نہیں ہوگا اور تمام فیصلے قران وسنت کے تابع ہونگے تاہم بدقسمتی سے قیام پاکستان سے لیکر اب تک پاکستانی پارلیمنٹ ان لوگوں سے بھرا ہواہے جن کا قرآن وسنت سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔اس وجہ سے پارلیمنٹ میں قرآن سنت کے خلاف قوانین منظور ہورہی ہے انہوں نے واضح کیا ہے کہ جس طرح منبر پر عام شخص نہیں بیٹھ سکتا ہے اسی طرح سیاست پر سب سے پہلا حق علما کرام کا ہے کیونکہ اسلام کی اصل تشریح علما ہی کرسکتے ہیں ۔