سرحد پار سے پاکستان میں دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے، پاکستان
بھارت دہشت گردی کو بطور ریاستی ہتھیار استعمال کرنا بند کرے،ترجمان دفترخارجہ
بھارت سی پیک کو سبوتاژ کرنے کیلئے منفی پروپیگنڈہ کر رہا ہے،ہفتہ وار بریفنگ
اسلام آباد(ویب نیوز)پاکستان نے کہا ہے کہ سرحد پار سے پاکستان میں دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے، بھارت دہشت گردی کو بطور ریاستی ہتھیار استعمال کرنا بند کرے۔اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ آج سمجوتہ ایکسپریس سانحہ کو 15 سال ہو چکے، اور بھارت اس گھناونے سانحہ کے ملزمان کو کٹہرے میں لانے اور متاثرین کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہا، سانحے کے ذمہ داروں کے اعترافِ جرم کے باوجود ان کی رہائی یہ ظاہر کرتی ہے کہ بی جے پی کی قیادت میں بھارت کی حکومت دہشت گردوں کی کھلی حامی اور ان کو تحفظ فراہم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔آج صبح بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے پاکستان کی طرف سے احتجاج کیا گیا، بھارت سے مطالبہ کیا گیا کہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے، بھارت کو کہا گیا کہ وہ دہشت گردی کو بطور ریاستی ہتھیار استعمال کرنا بند کرے، اور اس بارے بین الاقوامی قوانین کے تحت اپنی ذمہ داری پوری کرے، بھارت میں حجاب پر پابندی کے خلاف بھی پاکستان نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا،بلوچستان میں دہشت گردی کی نئی لہر پر صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی عالمی مسئلہ ہے، اور پاکستان دنیا کے دیگر ممالک کی طرح دہشت گردی کا شکار رہا ہے، پاکستان نے بڑی بہادری سے اس جنگ کا مقابلہ کیا اور ہم نے بہت جرات کے ساتھ کامیابیاں حاصل کی ہیں، بھارت سی پیک کو سبوتاژ کرنے کیلئے منفی پروپیگنڈہ کر رہا ہے، سرحد پار سے بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے، پاکستان افغان عبوری حکومت کے ساتھ اس بارے میں رابطے میں ہے، ایرانی وزیرِداخلہ نے بھی حال ہی میں پاکستان کا دورہ کیا، ایران کے ساتھ بھی یہ معاملہ اٹھایا ہے۔عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور مفادات کا تحفظ جانتا ہے، ہم ایف اے ٹی ایف پر میڈیا میں تبصرے سے گریز کرتے ہیں، ایف اے ٹی ایف کے تمام ٹارگٹ پورے کریں گے، امید ہے ایف اے ٹی ایف اصولوں کے مطابق فیصلہ کرے گا۔ترجمان نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ چین کامیاب رہا، جس میں ان کی اور چینی صدر ژی کی ملاقات ہوئی، سی پیک کے حوالے سے 13 ایم او یوز پر دستخط کئے گئے، وزیراعظم نے سائیڈ لائن پر مختلف ممالک کے سربراہوں سے ملاقاتیں بھی کیں۔ وزیر خارجہ نے 16 اور 18 فروری کو متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا، انہوں نے پاکستان پویلین سمیت سعودی عرب، ترک، چین اور یو اے ای کے پویلین کا دورہ کیا، 22 ، 23 مارچ کو ہونے والی او آئی سی وزرا خارجہ کانفرنس کیلئے باضابطہ دعوت نامے ارسال کر دئیے گئے ہیں