لاہور (ویب ڈیسک)
پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹر زایسوسی ایشن نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے برآمدی ری فنانس اسکیم کے تحت برآمدی آمدنی کے حصول کی مدت کو 180 ایام تک توسیع دے کر برآمد کنندگان کی جاری سرمائے کی ضروریات کے لیے موافق شرح کے ساتھ خصوصی رعایت فراہم کرنے کے فیصلے کو خوش آئندقر ار دیا ہے ۔ ایسوسی ایشن کے سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، وائس چیئرمین اعجاز الرحمان، سینئر ایگزیکٹو ممبر ریاض احمد اور سعید خان نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ اس اقدام سے برآمدکنندگان کو اپنی جاری سرمائے کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی اور ان کی برآمدی آمدنی کے بروقت حصول میں بھی سہولت میسر آئے گی جس سے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اس سکیم کو تین ماہ کی بجائے بڑھایا جائے تاکہ برآمد کنندگان اس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کریں جس سے ملک کو فائدہ ہوگا ۔ایسوسی ایشن کے رہنمائوں نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ طورخم بارڈر کے راستے ہاتھ سے بنے قالینوں کے جزوی تیار خام مال منگوانے پر نان رجسٹرڈ کمرشل امپورٹرزکو بھی ڈیوٹیز سے استثنیٰ کے ریلیف میں شامل کیا جائے تاکہ پیداواری لاگت کم ہونے سے ہماری مصنوعات بیرون ممالک مقابلہ کرنے کے قابل ہو سکیں ۔انہوں نے کہا کہ یہاں سے افغانستان بھجوا کر وہاں سے جزوی تیاری کے بعد واپس آنے والی مصنوعات حتمی تیاری کے بعد برآمد ہو جاتی ہیںاور اس اقدام سے ہماری برآمدات کو فائدہ حاصل ہوگا۔