یورپی یونین کی روسی پارلیمنٹ کے تمام ارکان پر پابندیاں
برطانیہ نے پانچ روسی بینکوں کے اثاثے منجمد کر دئیے، تین روسی ارب پتی شخصیات پر سفری پابندیوں کا اعلان
جرمنی نے روس کے ساتھ نارڈ اسٹریم ٹو گیس پائپ لائن منصوبہ روک دیا
یوکرین بحران ‘جاپان اورآسٹریلیا نے بھی روس پرپابندیاں عائد کردیں
لندن / نیویارک / کینبرا / ٹوکیو (ویب ڈیسک)
یورپی ملکوں نے روس کی معیشت پر حملہ کر دیا۔ برطانیہ نے پانچ روسی بینکوں کے اثاثے منجمد کر دئیے۔ بورس جانسن نے تین روسی ارب پتی شخصیات پر سفری پابندیوں کا اعلان بھی کیا۔ جرمنی نے روس کے ساتھ نارڈ اسٹریم ٹو گیس پائپ لائن منصوبہ روک دیا۔ یورپی یونین نے روسی پارلیمنٹ کے تمام ارکان پر پابندیاں عائد کر دیں۔ روس کی امریکی ڈالر تک رسائی روکنے اور برآمدات، درآمدات پر پابندی پر بھی غور جاری ہے۔ امریکا نے روس کے دو بڑے مالیاتی اداروں پر پابندیاں عائد کیں۔ ان اداروں میں ڈبلیو ای بی اور روس کا ملٹری بینک شامل ہے۔ بائیڈن نے روسی معیشت کے کچھ حصوں کو بین الاقوامی مالیاتی نظام سے منقطع کرنے کا اعلان کیا۔ پیوٹن کے قریبی سیاستدانوں اور ان کے خاندان کے خلاف مزید پابندیاں بھی متوقع ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینتونیوگوتریس نے کہا ہے کہ یوکرین کا بحران عالمی امن اورسیکورٹی کے لئے خطرہ ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے یوکرین کے حوالے سے روسی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ متنازع علاقوں کوتسلیم کرکے روس نے عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس کے علاقے میں مزید فوج بھیجنے کے اعلان کی مذمت کرتے ہیں۔ روس فوری طورمزید فوجی بھیجنے کا فیصلہ واپس لے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین کا بحران عالمی امن اورسیکورٹی کے لئے خطرناک ہے۔فریقین بحران کوصبراورتحمل سے حل کریں۔ روس نے یوکرین کے سرحدی علاقوں میں مزید فوجی بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکا اوربرطانیہ روس کے جارحانہ اقدامات پراس کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرچکے ہیں۔
یوکرین بحران پرامریکا اوربرطانیہ کے بعد جاپان اورآسٹریلیا نے بھی روس پرپابندیاں عائد کردیں۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق جاپان کے وزیراعظم فومیوکی شی دہ نے پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جاپان میں روسی بانڈز کے اجرا پرپابندی لگائی جارہی ہے اورکچھ روسی شہریوں کے اثاثے منجمد کئے جارہے ہیں۔ جاپانی وزیراعظم کا مزید کہنا تھاکہ روس نے یوکرین کی سالمیت کونقصان پہنچا کرعالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔جاپان ان اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے روس سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ سفارتی بات چیت کی طرف واپس آئے۔ دوسری جانب آسٹریلیا نے بھی روس پرپابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے۔ آسٹریلیا کی سیکورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے بعد آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے کہا کہ دیگرممالک کے ساتھ روس کے متنازع اقدامات کیخلاف کھڑے ہیں۔روسی فوجیوں کی مشرقی یوکرین میں نقل وحرکت حملہ ہے۔ آسڑیلیوی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ان تمام افراد پرپابندی لگائی گئی جن پرامریکا نے پابندی عائد کی ہے۔