جنرل باجوہ نے فضل الرحمن کو ڈیزل کہنے سے منع کیا ہے، وزیراعظم

عدم اعتماد پر ایک ان سوئنگ یارکر سے تینوں کی وکٹیں اڑاوں گا

تحریک عدم اعتماد سے ایک دن پہلے ساری قوم دیکھے گی کہ ڈی چوک میں انسانوں کا سمندر ہو گا

وزیراعظم عمران خان لوئر دیر میں جلسہ عام سے خطاب

لوئر دیر ( ویب  نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے انہیں فضل الرحمن کو ڈیزل کہنے سے منع کیا ہے۔جس پر میں نے جواب دیا عوام نے یہ نام ڈیزل رکھا ہے ،لوئر دیر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ غریب سے غریب انسان بھی اگر کسی کے آگے نہیں جھکے گا تو لوگ اس کی عزت کریں گے جبکہ امیر سے امیر آدمی بھی اگر کسی کے آگے جھکتا ہے تو کوئی اس کی عزت نہیں کرتا، انسان جب کسی کے آگے جھکتا ہے تو وہ اپنی عزت کھو بیٹھتا ہے اور جب قوم کسی کے سامنے جھکتی ہے تو اس قوم کی کوئی عزت نہیں کرتا اور اس ملک کے پاسپورٹ کی عزت نہیں کرتا۔جلسے میں عوام کی جانب سے ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگانے پر انہوں نے کہا کہ ابھی میری جنرل باجوہ سے بات ہورہی تھی، انہوں نے کہا ہے کہ فضل الرحمن کو ڈیزل نہ کہیں لیکن جنرل باجوہ میں تو انہیں نہیں کہتا البتہ عوام نے اس کا نام ڈیزل رکھ دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا صرف خوددار قوم کی عزت کرتی ہے، وہ قوم جو اپنی عزت نہیں کرتی، دنیا اس کی عزت نہیں کرتی، میں نے جب سے سیاست شروع کی یہی کہا کہ ہم پاکستان کو ایک خوددار قوم بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ میرا منشور تھا کہ ہم اپنے ملک کو فلاحی ریاست بنائیں گے اور اپنے ملک میں عدل و انصاف کا نظام لائیں گے، طاقتور کو قانون کے نیچے لائیں گے، 25ساکل پہلے یہ تین چیزیں میرے منشور کا حصہ تھیں اور ہم نے یہ منشور مدینہ کی ریاست سے لیا تھا۔عمران خان نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ تینوں 30 سے 35سال سے ملک پر حکومت کررہے ہیں، اگر آج ہمارے سبز پاسپورٹ کی دنیا میں عزت نہیں تو یہ ان تینوں کی وجہ سے ہے کیونکہ انہوں نے ہمارے ملک کو مقروض کیا اور بڑی بڑی عالمی طاقتوں کے سامنے جھکے۔ان کا کہنا تھا کہ 2008 سے 2018 میں پاکستان میں 400ڈرون حملے ہوئے، ہمارے شہری، عورتیں، بچے اور بے قصور مارے گئے، یہ زرداری اور نواز شریف اقتدار میں تھے لیکن انہوں نے ایک مرتبہ اس حملے کی مذمت نہیں کی اور یہ نہیں کہا کہ یہ بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ ان دونوں نے اس لیے مذمت نہیں کی کیونکہ ان کے اربوں ڈالر بیرون ملک پڑے ہوئے ہیں اور اسی وجہ سے انہوں نے اپنے شہریوں پر ہونے والے ظلم کی مذمت نہیں کی، صرف آہ کی جماعت ان حملوں کے خلاف مظاہرے کر کے ان کی مذمت کررہی تھی۔وزیراعظم نے کہا کہ جس جماعت کے بھی سربراہ کا پیسہ ملک سے باہر پڑا ہو وہ کبھی آزاد خارجہ پالیسی نہیں بنائے گا، وہ کبھی ایسی پالیسی نہیں بنائے گا جس سے وہ اپنے عوام کے حقوق کی حفاظت کرے۔انہوں نے کہاکہ ابھی ڈیزل نے کہا کہ ہم اقتدار میں آ کر ادارے ٹھیک کریں گے مطلب ہم فوج کو ٹھیک کریں گے، آج اگر پاکستان بچا ہوا ہے تو اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ ہمارے پاس ایک مضبوط فوج ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آج ہمارے اسلامی ممالک میں تباہی آئی ہوئی ہے، جب ایک ملک کے پاس اپنی حفاظت کرنے کی طاقت نہیں ہوتی تو وہ آزاد نہیں رہ سکتے، اس لیے اگر آج ہمارے دشمنوں نے ملک کو توڑا نہیں تو اس کی وجہ ہماری فوج ہے، مسلمان دنیا میں ہماری سب سے طاقتور فوج ہے۔عمران خان نے کہا کہ اس کے پیچھے یہ پڑے ہوئے ہیں، ڈیزل نے کہا ہے کہ ہم ادارے ٹھیک کریں گے، آپ تینوں نے جس ادارے کو ہاتھ لگایا ہے تو آپ نے سارے ادارے تباہ کردیے ہیں، عدالتوں پر حملہ کیا، ججز کو خریدا، ڈنڈوں سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو بھگایا، ٹیلیفون کال کر کے ججوں سے فیصلے لیے، میڈیا میں لفافہ صحافت شروع کی اور رشوت دی۔وزیر اعظم نے کہا نواز شریف امریکی صدر کے ساتھ بیٹھا تھا ہاتھ میں پرچی پکڑی ہوئی تھی، نواز شریف کے ہاتھ میں پرچی اور کانپیں ٹانگ رہی ہیں، نواز شریف اتنا گھبرایا ہوا بیٹھا ہے کہ اس کے آقا ناراض نہ ہو جائے، مجھے یہ بھی بولا گیا کہ اس کو بھگوڑا نہ بولو۔انھوں نے کہا بلاول بچے کی کیا بات کروں، اتنا پیسہ خرچ کر کے اسلام آباد آیا، لوگوں نے کہا بلاول کا کیا پیغام تھا انھوں نے کہا کانپیں ٹانگ رہی ہیں، جب اس طرح کا لیڈر بنتا ہے تو پھر اسی طرح کانپیں ٹانگتی ہیں۔انہوں نے نواز شریف کا نام لیے بغیر ان کا حوالیہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے چھانگا مانگا کی سیاست شروع کی، سیاستدانوں کی قیمتیں لگائیں ، اس آدمی نے لفافہ صحافت شروع کی، آرمی چیف آصف نواز جنجوعہ کو بی ایم ڈبلیو گاڑی سے رشوت دینے کی کوشش کی تو وہ آج فوج کو ٹھیک کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کشمیریوں پر ظلم کرنے والے نریندر مودی کو شادی پر بلایا تو کیا یہ فوج ٹھیک کریں گے یا وہ ڈیزل جس نے امریکی سفیر کے پاس بیٹھ کر کہا کہ میں آپ کی خدمت کرنے کے لیے تیار ہوں مجھے بھی ایک موقع دے دیں یا وہ آصف زرداری پاکستانی فوج کو ٹھیک کرے گا جو میموگیٹ میں امریکیوں کو خط لکھتا ہے کہ مجھے اپنی فوج سے بچا لوں، کیا وہ فوج کو ٹھیک کرے گا۔عمران خان نے کہا کہ کیا شہباز شریف فوج کو ٹھیک کرے گا جو یہ کہتا ہے کہ عمران خان نے بہت غلط کیا کہ یورپی یونین کی مذمت کی، یہ بھی ٹائی سوٹ پہن کر ان سے کہتا ہے کہ مجھے موقع دیں، میں آپ کی بڑی اچھی خدمت کروں گا۔اپوزیشن کی تحریک عدم کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آپ نے وہ کیا جس کی کپتان اللہ سے دعا کررہا تھا کہ یہ میرے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں کیونکہ ہر تھوڑے دن بعد سنتے تھے کہ دھرنا دینے آ رہے ہیں، حکومت اگلے مہینے جا رہی ہے، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ ڈاکوں کا گلدستہ فوج کو ٹھیک کریگا؟ ایسے خواب بھول جاو، ان کو پیغام دیتا ہوں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگا، آپ نے وہ کیا جو کپتان اللہ سے دعاکررہا تھا کہ یہ عدم اعتماد کریں، میں یہ دعا اس لیے کررہا تھا کہ ہر تھوڑی دیر بعد دھرنا دینے آرہے ہیں، حکومت جارہی ہے، شکر ہے ایک بار موقع دیا کہ ایک گیند سے تین وکٹیں گراوں گا، ایک ان سوئنگ یارکر سے تینوں کی وکٹیں اڑاوں گا۔انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد سے ایک دن پہلے ساری قوم دیکھے گی کہ ڈی چوک میں انسانوں کا سمندر ہو گا،انھوں نے کہا وزیر اعظم ملک کا باپ ہوتا ہے، آپ کو عظیم قوم بنانا میرا فرض ہے، نہ میں کبھی کسی کے سامنے جھکا اور نہ آپ کو جھکنے دوں گا،عمران خان  نے مزید کہا کہ اللہ نے ہمیں اجازت ہی نہیں دی کہ ہم نیوٹرل ہوجائیں، جانور نیوٹرل ہوتا ہے، جانور میں اچھے برے کی تمیز نہیں ہوتی، انسان اچھائی کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی پیسے دینے کی ویڈیوسامنے آئی، اگریہ کسی اورملک میں ہوتا توسزا مل چکی ہوتی،  وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آجکل ساری اپوزیشن نوٹوں کے تھیلے لیکر پھر رہی ہے، 15،15کروڑ سے ایم این ایز کا ضمیر خریدنا چاہتے ہیں، انکے پاس نمبرز پورے نہیں لوگوں کے ضمیر خریدنا چاہتے ہیں، برطانیہ میں کوئی کسی ممبر کو پیسے دینے کا تصور بھی نہیں کرسکتا، اگر برطانیہ میں کسی کوپتا چل جائے ضمیر بیچا ہے تووہ معاشرے میں اپنی شکل نہیں دکھا سکتا، ملک کی بدقسمتی ہے ان چوروں نے 35 سال حکمرانی کرکے اچھے اور برے کی تمیز ہی ختم کردی ہے۔

#/S