اسلام آباد (ویب ڈیسک)
عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے پاکستان کی طرف سے حالیہ ٹیکس ایمنسٹیس سکیم ، پیٹرول اور بجلی پر سبسڈی کے معاملے پر اعتراضات اٹھائے ہیں اور آئی ایم ایف سے 96 کروڑ ڈالر(6 ارب ڈالر) قرض کی اگلی قسط کے حصول کے معاملے پر 4 مارچ سے شروع ہونے والے پاکستان کے ورچوئل مذاکرات کل (پیر )تک توسیع کر دی گئی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے سے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جائزہ مذاکرات جاری ہیں۔ مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف نے پاکستان کی طرف سے حالیہ ٹیکس ایمنسٹی پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔ آئی ایم ایف کو بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے متعلق بھی تحفظات ہیں۔ ٹیکنیکل لیول کے مذاکرات کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ پالیسی سطح کے مذاکرات بھی ہوں گے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کی کامیابی پر پاکستان کو 96 کروڑ ڈالرز کا قرض ملے گا۔ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے منظورشدہ 6 ارب ڈالرز قرض کا 50 فیصد حاصل کر چکا ہے۔