واشنگٹن،ماسکو (ویب نیوز)
امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو جنگی مجرم قرار دے دیا۔ایک تقریب میں صحافیوں کے سوالات کے غیررسمی جوابات میں امریکی صدر نے کہا وہ سمجھتے ہیں کہ پیوٹن جنگی مجرم ہیں۔امریکی صدر نے مزید کہا کہ یہ ایک طویل اور مشکل جنگ ہو سکتی ہے لیکن امریکی عوام کی پیوٹن کے شہری آبادیوں پرغیر اخلاقی حملوں کے مقابلے میں یوکرین کے لوگوں کیلئے حمایت جاری رہے گی۔بائیڈن نے اپنے بیان کی مزید کوئی وضاحت نہیں کی تاہم وائٹ ہاوس کی ترجمان جین ساکی نے کہا کہ صدر بائیڈن کا بیان یوکرین میں ہسپتالوں سمیت دیگر سویلین عمارتوں پر روسی فوج کے میزائل حملوں کے پس منظر میں ہے۔”ایک غیر ملکی ڈکٹیٹر کے ذریعہ دوسرے ملک میں بربریت اور ہولناک واقعات آپ دیکھ رہے ہیں،جس کی وجہ سے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑگئی ہیں۔ ہسپتال تباہ ہورہے ہیں، حاملہ خواتین اور صحافی اور دوسرے لوگ متاثر ہورہے ہیں۔ صدر بائیڈن نے دراصل ایک براہ راست سوال کا جواب دیا۔”جین ساکی نے مزید کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ یوکرین میں روس کے حملوں کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ یہ طے کیا جاسکے کہ آیا یہ جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں یا نہیں۔دوسری جانب روس نے امریکی صدر کے بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ان کابیان مسترد کر دیا۔صدر پیوٹن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی بیان بازی ناقابل قبول اور ناقابل معافی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیان بازی ایسی ریاست کا سربراہ کر رہاہے جس کے بموں سے دنیا بھر میں لاکھوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔خیال رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملوں کا آغاز کیا تھا جس کے بعد سے اب تک سیکڑوں افراد ہلاک، رہائشی اور ملٹری انفرا اسٹرکچر تباہ اور لاکھوں کی تعداد میں افراد بے گھر ہو چکے ہیں،علاوہ ازیںامریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کو مزید 80 کروڑ ڈالرز کی فوجی امداد دینے کا اعلان کردیا۔برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز یوکرینی صدر کی امریکی کانگریس سے خطاب کے بعد یوکرین کیلئے مزید 80 کروڑ ڈالرز کی فوجی امداد کا اعلان کیا۔وائٹ ہاؤس میں بات کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ نئے امدادی پیکج سے یوکرین کو ملنے والی فوجی امداد کی مقدار میں زبردست اضافہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ فوجی امداد میں 8سو اینٹی ائیر کرافٹ سسٹم، 9ہزار اینٹی آرمر سسٹم، 7ہزارچھوٹے ہتھیار جیسے شاٹ گنز اور گرینیڈ لانچرز کے ساتھ ساتھ ڈرونز اور دیگر فوجی سازوسامان بھی شامل ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بدھ کے روز یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی نے امریکی کانگریس سے ورچوئل خطاب میں امریکا اور اتحادیوں سے یوکرین کی فضائی حدود کو نو فلائی زون بنانے، یوکرین کی عسکری امداد اور روس پر پابندیاں بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔