لاہور (ویب ڈیسک)
حکومت نے پنجاب کے وزرات اعلیٰ کے مطالبے پر ق لیگ کو صاف صاف جواب دے دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت اعلی پنجاب کا عہدہ نہیں دے سکتے،گذشتہ روز ق لیگ نے ایک بار پھر حکومت کے سامنے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا مطالبہ رکھا تھا دیا، حکومتی وفد کو ق لیگ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ ہمیں کلئیر بتائیں ہمارے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں؟۔ق لیگی قیادت کی مذاکراتی ٹیم کا موقف تھا کہ معاملہ عدم اعتماد پر ووٹنگ سے پہلے کلئیر کریں،بعد میں کوئی فائدہ نہیں ، جس پر وفاقی وزرا نے کہا ہم لگے ہوئے ہیں ، آپ کو طے کر ہی بتائیں گے۔تاہم اب حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق کو وزارت اعلیٰ نہیں دے سکتے، وزارت اعلیٰ کے علاوہ کسی بھی اور فارمولے پر تیارہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومتی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ق لیگ کو پیغام پہنچادیا ہے کہ ن لیگ وزارت اعلیٰ دے رہی ہے تو ضرور لے لیں۔ ہفتہ کو ہونے والے مذاکرات میں پنجاب سے متعلق ق لیگ نے واضح مؤقف حکومتی ٹیم کے سامنے رکھتے ہوئے کہا تھا کہ بطور اتحادی پہلے دن جو معاہدہ ہوا اس کو پورا نہیں کیا گیا، دو وزارتیں مرکز میں طے ہوئیں اور دوسری وزارت سوا تین سال بعد دی گئی۔مسلم لیگ ق کا موقف تھا کہ حکومت کو جب بھی مشکل پڑی ہم نے ساتھ دیا مگر حکومت نے ہمارے ساتھ اپوزیشن جیسا سلوک کیا، حالانکہ کے ہم حکومت کے اتحادی ہیں پھر بھی اپوزیشن جیسا سلوک کیوں؟ق لیگ نے سوال کیا کہ مشکل یا بحران کے علاوہ کب حکومت نے اتحادیوں سے رابطہ کیا