کوئٹہ (ویب نیوز)
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ بلوچستان کے پانی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا ا،ہم سب کو مل کر بلوچستان کی ترقی یقینی بنانی ہے،وہ اپنے یرِ صدارت بلوچستان سے تعلق رکھنے والے اراکانِ پارلیمنٹ اجلاس میں گفتگوکررہے تھے ،اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، مولانا اسد محمود، مولانا واسع، نوابزادہ شاہزین بگٹی، اسرار ترین، قائم مقام گورنر بلوچستان جان محمد جمالی، وزیرِ اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بازنجو صوبائی وزرا و ارکانِ صوبائی اسمبلی کی بڑی تعداد شریک ہوئے،وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اپنے وعدے کے مطابق حکومت بننے کے دوہفتوں کے دوران ہی آپکی خدمت میں حاضر ہوا ہوں،اللہ تعالی نے بلوچستان کو بے حساب قدرتی وسائل ہے نوازا ہے انہوں نے کہاکہ ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سیکھنا ہے. بلوچستان کے وسائل پر پہلا حق بلوچستان کی عوام کا ہے شہباز شریف نے کہاکہ جب پنجاب میں ہماری حکومت تھی تو ہم نے این ایف سی میں بلوچستان کیلئے 11 ارب پنجاب کے حصے میں سے دیا،ایک ملک ایک کنبے کی طرح ہوتا ہے. تمام صوبوں میں ترقی کی رفتار یکساں ہونی چاہئیے. وزیرِ اعظم نے کہاکہ تاریخ گواہ ہے، بلوچستان کے لوگوں کی ملک کیلئے عظیم قربانیاں ہیں بلوچستان کے پانی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے ہمیں یہ ملک محنت کرنے کیلئے دیا ہے بلوچستان کی ترقی کیلئے مجھے آپکا سب کا تعاون بھی درکار ہے. ہم سب کو مل کر بلوچستان کی ترقی یقینی بنانی ہے۔
وزریرِ اعظم کی بلوچستان میں رمضان پیکیج کو بعد میں بھی جاری رکھنے کی ہدایت
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اشیاِ ضروریہ کی قیمتوں اور یوٹیلٹی اسٹورز پر ان کی بلا تعطل فراہمی پر اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، طارق بشیر چیمہ، مخدوم مرتضی محمود، وزیرِ اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بازنجو، چیف سیکٹری بلوچستان، وفاقی و صوبائی اعلی افسران نے شرکت کی،بلوچستان میں اشیاِ ضروریہ کی حکومت کے مقرر کردہ نرخوں سے ذیادہ قیمت میں فروخت اور فراہمی میں تعطل کی شکایت پر وزیرِ اعظم کے نوٹس کے بعد ہنگامی بنیادوں پر وفاقی وزیرِ غذائی تحفظ اور وفاقی وزیرِ صنعت کو کوئٹہ روانہ کیا گیا تاکہ کسی بھی قسم کی ممکنہ پریشان کن صورتحال سے بر وقت بچا جا سکے،اجلاس میں وزیرِ اعظم کو تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا گزشتہ رات کے اقدامات کے بعد مسائل کو حل کر لیا گیا ہے. نہ صرف آج سے آٹے کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے بلکہ یہ یقینی بنایا گیا ہے کہ پورے بلوچستان میں یہ فراہمی بلاتعطل جاری رہے. مزید بتایا گیا کہ گزشتہ رات وفاقی وزیرِ صنعت مخدوم مرتضی محمود کے دورے کے دوران پوٹیلٹی سٹور پر چینی اور گھی کے سٹاک طلب کے اعتبار کے کافی پائے گئے جبکہ آٹے کا مسئلہ حل ہونے کے بعد تمام اشیا ضروریہ وزیرِ اعظم کی اعلان کردہ رعایتی نرخوں پر دستیاب ہیں،وزیرِ اعظم نے ان اقدامات کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ یہ یقینی بنایا جائے کہ یہ سبسڈی بلاتعطل لوگوں تک پہنچتی رہے،وزریرِ اعظم نے بلوچستان میں اس پیکیج کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے ہدایت کی کہ پیکیج کو رمضان تک محدود رکھنے کہ بجائے اسے صوبے میں بعد میں بھی جاری رکھا جائے. اس حوالے سے وزیرِ اعظم نے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کیں کہ اس پر ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائے.