پاکستان اور بیلاروس کے مابین تجارت نہ ہونے کے برابر ہے ‘ ایف پی سی سی آئی
بیلاروس کے ساتھ تجارت کے فروغ کیلئے موجود مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے’ سعد مسعود الرحمن
افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور بنکنک چینل کے ذریعے براہ راست ایکسپورٹ میں اضافہ کیا جا سکتا ہے ‘ عمر مسعود الرحمن
یہ ایک بڑا المیہ ہے کہ پاکستانی ایکسپورٹ کا کوئی ریکارڈ نہیں ‘ حاجی جمال الدین کا اجلاس سے خطاب
اسلام آباد( ویب نیوز )
پاکستان بیلاروس بزنس کونسل کا اہم اجلاس چیئرمین کونسل سعد مسعود الرحمن کی زیر صدارت گزشتہ روز ایف پی سی سی آئی کے کیپٹل آفس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایف پی سی سی آئی کے نائب صدور عمر مسعود الرحمن،حاجی جمال الدین ، صدر سکردو چیمبر عارف ملک ، سینئر نائب صدر مردان چیمبر محمد فیاض ، ممبر امین بٹ نے شرکت کی جبکہ سینئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی محمد سلیمان چائولہ ، شہریار علی ، ہارونسمیت ملک بھر سے ممبران نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر و چیئرمین کیپٹل آفس عمر مسعود الرحمن ، نائب صدر حاجی جمال الدین ، چیئرمین پاکستان بیلاروس بزنس کونسل و صدر مردان چیمبر آف کامرس سعد مسعود الرحمن نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کے مابین تجارت انتہائی کم ہے ۔ موجودہ صورتحال میں پاکستان کے پاس بیلاروس کے ساتھ تجارت کے فروغ اور ایکسپورٹ میں اضافہ کا بہت بڑا موقع ہے جس سے پاکستانی حکومت اور تاجروں کو بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے۔پاکستان میں موجود بیلاروس کا سفارتخانہ بھرپور تعاون کر رہا ہے ۔ عمر مسعود الرحمن ، حاجی جمال الدین اور سعد مسعود الرحمن نے اس امر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سنٹرل ایشیاء اور یورپی ممالک کیساتھ تجارت افغانستان کے ذریعے ہورہی ہے ۔ چاول، کینو و دیگر اشیاء اب بھی افغانستان کے ذریعے جا رہے ۔ پاکستانی تاجر افغان تاجروں کو مال فروخت کر رہے ہیں جو اس کو سنٹرل ایشیا اور یورپی ممالک کو فروخت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا المیہ ہے کہ ہم جو ایکسپورٹ کر رہے ہیں اس کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی تاجروں کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور بنکنک چینل فراہم کیا جائے تو ہماری سنٹرل ایشیاء اور یورپی ممالک کو براہ راست اور وسیع تجارت ہوگی اور اس کے بغیر ہم اپنی ایکسپورٹ نہیں بڑھا سکتے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کے مابین تجارت کے فروغ اور دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی کو قریب لانے کیلئے ایک بڑا تجارتی وفد جلد بیلاروس کا دورہ بھی کرے گا ۔