سپریم کورٹ ایف آئی اے افسران کی موت کا از خود نوٹس لے: عمران خان
مجھے کچھ ہوا تو پاکستان کے عوام مجھے انصاف دلائیں۔ فیصل آباد میں جلسے سے خطاب
یصل آباد(صباح نیوز)
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے کچھ ہوا تو پاکستان کے عوام مجھے انصاف دلائیں، مجھے کچھ ہوا تو لوگوں وڈیو دیکھ کر مجھے انصاف دلانا، جن جن کے نام وڈیو میں ہیں ان کو کٹہرے میں لانا۔فیصل آباد میں جلسہ عام سے خطاب میں سابق وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ سے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے حالیہ دنوں مرنے والے دو افسران کی موت کی تحقیقات کے لیے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ایف آئی اے نے 24 بلین کی کرپشن پکڑی ہے۔عمران خان نے کہا کہ اگر طاقتور مجرموں کو سزا نہیں دینی تو پھر جیلیں کھول دیں اور عام مجرموں کو بھی رہا کر دیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکہ میں سازش تیار کرکے یہاں کے میر جعفر اور میر صادق نے حکومت گرائی لیکن بتائیں کیا آپ سے ملک سنبھل رہا ہے؟فیصل آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں وہ پاکستان بنتا دیکھ رہا ہوں جو علامہ اقبال کا خواب تھا اور قائداعظم نے بنایا تھا۔ میری قوم میرے ساتھ نکل رہی ہے۔ نوجوان ہی نہیں بلکہ بچے، بزرگ اور خواتین بھی نکل رہی ہیں۔سنا ہے فیصل آباد میں نہیں کسانوں کے پاس ڈیزل کی کمی ہے، 2018 میں فیصل آباد میں ٹیکسٹائل کی صنعت بند ہورہی تھی، فیصل آباد میں فیکٹریاں بند کرکے ہاسنگ سوسائٹیز بنائی جارہی تھیں لیکن ہماری حکومت کی پالیسیوں کے بعد فیصل آباد کی صنعتوں نے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔عمران خان نے کہا کہ جب ملک کی دولت میں اضافہ ہو رہا تھا اور ایکسپورٹ بڑھ رہی تھیں، انڈسٹری تیزی سے بڑھ رہی تھی تو میں یہ سوال پوچھتا ہوں کہ امریکہ میں سازش تیار کرکے حکومت کیوں گرائی گئی؟بتائیں آپ سے ملک سنبھل رہا ہے؟ مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ میڈیا عوام میں کیوں نہیں جاتا اور لوگوں سے کیوں نہیں پوچھتے۔ حمزہ شہباز مرغی کے کاروبار میں ہیں اس لیے مرغی کی قیمت دوگنی ہوگئی۔ لوگ آپ کو دو لفظ کہیں گے ایک لفظ غدار اور دوسرا چور۔عمران خان نے کہا کہ انہیں پتا چلا کہ بند کمروں میں سازش ہو رہی ہے کہ عمران خان کا کیا کریں۔ یہ ہر امتحان سے نکل گیا۔ کورونا سے بھی نکل گئے۔ دنیا نے تعریف کی۔ اپنی معیشت کو بچایا اور مزدوروں کو بھی بچایا۔ تو پھر انہوں نے سازش کرکے حکومت گرائی۔ انہوں نے سوچا کہ لوگ مٹھائیاں بانٹیں گے۔ انہوں نے دیکھا کہ لوگ تو سڑکوں پر آ گئے ہیں۔سابق وزیر اعظم کے مطابق ان کو خوف آنا شروع ہو گیا کہ اسلام آباد میں لوگوں کا سمندر آنے والا ہے۔ اس لیے انہوں نے سوچا کہ اس کو ویسے ہی ختم کر دیا جائے۔ انہیں جان سے مارنے کی ساری پلاننگ موجود ہے لیکن میں نے ایک ویڈیو ریکارڈ کرائی ہے جس میں تمام افراد کے لوگوں کے نام شامل ہیں۔میں نے ویڈیو میں ایک ایک کا نام لیا ہے جس نے یہ سازش کی۔ مجھے پتا ہے کہ کبھی بھی اس ملک میں طاقتور مجرم کو نہیں پکڑا جاتا۔ لیاقت علی خان، ذوالفقار بھٹو اور کسی کا پتا نہیں چلا کہ انہیں کس نے مارا۔ اس لیے میں نے یہ ویڈیو ریکارڈ کروائی۔