مسلم ممالک کی بی جے پی کے گستاخانہ بیان کی شدیدمذمت
جدہ ( ویب نیوز)
مسلم ممالک اور اداروں نے بھارت کی حکمران جماعت کے اعلی حکام کی طرف سے حضرت محمد ۖ خاتم النبیین کی شان میں گستاخانہ بیان کی شدید مذمت اور سخت احتجاج کیا ہے۔سعودی عرب نے اس بیان کو توہین آمیز قرار دیتے ہوئے عقائد اور مذاہب کے احترام پر زور دیا۔قطر نے بھارتی سفیر کو اپنی وزارت خارجہ طلب کیا اور توہین آمیز بیان پر بھارت سے کھلے عام معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔کویت نے بھی بھارتی سفیر کو طلب کیا اور خلیج میں سوشل میڈیا پر بھارتی مصنوعات کی بڑے پیمانے پر بائیکاٹ کی اپیل کی۔ایران نے بھی تہران میں بھارت کے سفیر کو وزارت خارجہ طلب کیا اور توہین آمیز بیانات پر شدید احتجاج کیا۔اسلامی تعاون تنظیم نے کہا کہ یہ بیانات بھارت میں اسلام کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کے تناظر میں سامنے آئے ہیں۔خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل نے بھی بھارتی حکام کے بیانات کی مذمت کیلئے ایک بیان جاری کیا ہے۔ ایران، قطر،پاکستان اور کویت نے ہندوستانی سفیروں کو طلب کیا ہے۔ بی جے پی لیڈروں کی ان گستاخیوں کے خلاف ہندوستان کے مسلمانوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ان گستاخوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری جانب ایران کی پارلمینٹ مجلس شورائے اسلامی میں مذہبی اقلیتوں کے نمائندوں نے قرآن کریم کے حرمتی اور کن فلم فیسٹول میں توہین آمیز فلم ہولی اسپائیڈر کی شمولیت اور اسے انعام سے نوازنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔کن فلم فیسٹول کی جانب سے غیر پیشہ ورانہ سوچ اور سیاسی محرکات کے تحت اسلامی – ایرانی اقدار کی توہین پر مبنی ، گھٹیا اور توہین آمیز فلم ہولی اسپائیڈر کو انعام سے نوازا ہے جس پر عالمی تجزیہ نگاروں نے بھی سخت نکتہ چینی کی ہے۔ ایران کی پارلیمنٹ میں، عیسائیوں، یہودیوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے نمائندوں کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ قرآن کریم، پیغمر اسلام ص اور مقدسات کی توہین بلاشبہ پوری انسانیت، تمام انبیائے کرام اور آسمانی قدروں کی توہین ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے نفرت انگیز اقدامات ہدایت الہی کے انوار تابناک کے مقابلے میں دشمنوں کی کمزوری اور ناتوانی کی علامت ہیں جس کے نتیجے میں دنیا بھر کے مسلم بھائیوں اور بہنوں نیز توحید پرستوں اور آسمانی کتابوں پر یقین رکھنے والیکروڑوں انسانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔