حریت رہنما یاسین ملک کو حق خودارادیت کے لیے جدوجہد پر سزا دی گئی، عمر قید سزا کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ،قرارداد

کشمیریوں نے اپنی حق خودارادیت کے حوالے بڑی جدوجہد کی ،بھارتی عدالت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہوچکا،شعیب شاہین

 

اسلام آباد (ویب نیوز)

اسلام آباد ہائی کورٹ میں حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی جانب سے عمر قید کی سزا کے خلاف یکجہتی تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے یاسین ملک کو عمر قید سزا کے خلاف قرارداد منظور کی گئی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شعیب شاہین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں نے اپنی حق خودارادیت کے حوالے بڑی جدوجہد کی ہے، انہوں نے کہا کہ بھارتی عدالت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہوچکا،مشال ملک کشمیریوں کی جدوجہد کے لیے توانا آواز ہے، اس موقع پر قرارداد منظور کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی عدالت کا یاسین ملک کو عمر قید کی سزا کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، یاسین ملک کی جدوجہد ایسی ہے جیسا نیلسن منڈیلا کی تھی، قرار داد میں کہا گیا ہے کہ حریت رہنما یاسین ملک کو حق خودارادیت کے لیے جدوجہد پر سزا دی گئی، 5اگست 2019کو جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردیا گیا ہے اور کشمیریوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا جارہا ہے، قردار کے متن میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

 

اقوام متحدہ یاسین ملک کے معاملے پر کمیشن آف انکوائری بنائے ، مشال ملک

یاسین ملک نے نیلسن منڈیلا اور گاندھی جی کی طرح سیاسی پرامن تحریک چلائی

بھارتی عدلیہ کسی کشمیری کو حقوق نہیں دیتی، یاسین ملک کو بولنے کا حق نہیں دیا گیا

بھارتی عدلیہ سسٹم کنٹرول ، مودی عدلیہ ہے، یاسین ملک کا فیصلہ آنے سے پہلے میڈیا ٹرائل شروع کیا گیا

بھارت نے ہمیشہ کشمیری رہنمائوں کا جوڈیشل قتل کیا ،کس قسم کی بھارتی عدالتیں ہیں جن کے جج اور وکیل آر ایس ایس کے نمائندے ہیں

اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی طرف سے کشمیری رہنما یاسین ملک کو سزا کے خلاف منعقدہ تقریب سے خطاب

 

 

 اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی طرف سے کشمیری رہنما یاسین ملک کو سزا کے خلاف منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے جاری پرامن تحریک کے رہنما کو دہشت گرد قرار دیا گیا، کسی زمانے میں نیلسن منڈیلا کو دہشت گرد قرار دیا گیا مگر بعد میں نوبیل انعام سے نوازا گیا، انہوں نے کہا کہ جس کے خلاف کوئی انکوائری چل رہی ہو تو اسے ڈیفنڈ کرنے کا حق دیا جاتا ہے، یاسین ملک کو بولنے کی اجازت نہیں دی گئی اور آن لائن سزا سنائی گئی، یاسین ملک کو بولنے کا حق نہیں دیا گیا، جب وہ بولنے لگے تو آواز میوٹ کی گئی، بھارتی عدلیہ کسی کشمیری کو حقوق نہیں دیتی، مشال ملک کا کہنا تھا کہ بھارتی عدلیہ سسٹم کنٹرول ہے، مودی عدلیہ ہے، یاسین ملک کا فیصلہ آنے سے پہلے میڈیا ٹرائل شروع کیا گیا،کس بات پر ، کس ثبوت کے اوپر یاسین ملک کو سزا دی گئی ،پرامن حریت رہنما کو دہشت گرد بنایا گیا یاسین ملک کے خلاف دہشت گردوں کی معاونت، قتل عام جیسے بے وقوفانہ الزامات لگائے گئے یاسین ملک کہتے ہیں کہ کشمیریوں کی جدوجہد کے لیے زندگی بہت چھوٹی ہے، ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے یاسین ملک کو بنیادی حقوق سے بھی محروم رکھا۔یاسین ملک کو فیملی سے ملاقات کی کوئی اجازت نہیں دی گئی۔یاسین ملک نے نیلسن منڈیلا اور گاندھی جی کی طرح سیاسی پرامن تحریک چلائی۔عدالت نے یاسین ملک سے سزا میں کمی کے حوالے سے پوچھا تو یاسین ملک نے بھیک نہ مانگنے کا جواب دیا۔انہوں نے کہا کہ وہ بھارت نے ہمیشہ کشمیری رہنمائوں کا جوڈیشل قتل کیا کشمیریوں کی آزادی کے لیے تمام رہنمائوں کو قتل کیا گیا، یاسین ملک کو سزا کے بعد کشمیری نوجوانوں کا قتل عام کیا گیاکشمیری کبھی بھی بھارتی نہیں تھے اور نہ چاہتے ہیں،بھارت اقوام متحدہ اور جنیوا کنونشن کے قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے ڈریکونین قوانین کو کشمیریوں کے اوپر مسلط کیا جارہا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ یاسین ملک کے معاملے پر کمیشن آف انکوائری بنائے ،کمیشن آف انکوائری کشمیریوں کے اوپر جو ظلم کیا جارہا ہے اس پر بھی بنایا جائے،کس قسم کی بھارتی عدالتیں ہیں جن کے جج اور وکیل آر ایس ایس کے نمائندے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ایک مودی کی عدالت ہے، ایک دنیا کی عدالت ہے اور ایک اوپر اللہ کی عدالت ہے۔یاسین ملک نے کہا تھا کہ مجھے ان عدالتوں سے بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں۔بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ جو ہورہا ہے اس سے بھارت ٹوٹنے والا ہے سچ اور حق کے ساتھ کھڑے رہنے والے لوگ کم ہوتے ہیں مگر تاحیات یاد رکھے جاتے ہیں۔