بھارت، جاپان، جرمنی اور برازیل کے جی 4 گروپ نے بحث شروع کرانے کیلئے دبائو ڈالا
نیویارک (ویب نیوز)
پاکستان کی کامیاب سفارتکاری کے باعث اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل نشست کیلئے بھارت کی کوشش پھر ناکام ہوگئی۔اقوام متحدہ میں مستقل رکنیت کے حوالے سے پاکستان کا موقف تسلیم کرلیا گیا، پاکستان کے موقف کو عرب لیگ اور افریقی یونین کی حمایت حاصل ہوگئی، سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کیلئے دوتہائی اکثریت ضروری ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے رواں اجلاس کیلئے اپنا فیصلہ گزشتہ روزجاری کیا جس میں سلامتی کونسل کی مستقل نشست پربحث جاری رکھنے کا کہاگیا۔ذرائع کے مطابق بھارت، جاپان، جرمنی اور برازیل کے جی 4 گروپ نے بحث شروع کرانے کیلئے دبا وڈالا تاہم پاکستان اور 12 رکنی یو ایف سی گروپ نے مستقل اراکین کی تعداد بڑھانے کی بھرپور مخالفت کی۔ذرائع نے بتایا کہ یو ایف سی گروپ کی مخالفت کے باعث جی فور ممالک اپنا ایجنڈا منظور کرانے میں ناکام رہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ٹیکسٹ بیسڈ ڈسکشن شروع کرانے سے قبل اصولی اتفاق کرانے کا مطالبہ کیا۔ سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کی تعداد میں اضافے کا طریقہ کار آسان نہیں ہے، مستقل اراکین کی تعداد بڑھانے کیلئے جنرل اسمبلی ارکان کی دوتہائی اکثریت کی حمایت درکارہے اور 129سے زائد ممالک کی پارلیمان، کابینہ یا قانون ساز اداروں سے فیصلے کی بھی توثیق ضروری ہے۔ذرائع نے بتایا کہ امریکا کو سلامتی کونسل میں مستقل اراکین کی تعداد بڑھانے پر اعتراض نہیں ہے، امریکا نئے متوقع مستقل ارکان کو ویٹو پاور دینے کے حق میں نہیں ہے،مستقل رکن بننے کیلئے بھارت کے پاس نصف ارکان کی حمایت حاصل نہیں، یادرہے کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی ہمیشہ خلاف ورزی کی، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔