شہباز گل کی گرفتاری خوف و ہراس پھیلانے اور انتخابات چوری کرنے کی کوشش ہے،عمران خان
یہ فسطائی حربے موثر ثابت ہوں گے نہ ہی ہمارے لوگ اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے سے باز آئیں گے
گرفتاری قابل مذمت،حکومت کے سرپرستوں کو اس نقصان کا احساس ہونا چاہیے، جو وہ قوم کو پہنچا رہے ہیں،ٹویٹ
پنجاب میں نافذ دفعہ 144 کے باعث اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی عائد ہے،خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا،عطا اللہ تارڑ
شہباز گلِ کے ہمراہ ایف سی اہلکار نہیں، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سیکیورٹی ادارے کی وردی میں ملبوس مسلح افراد کون ہیں؟وزیر داخلہ پنجاب
گرفتاری قابل مذمت،پورے پنجاب میں بدترین پولیس گردی ہو رہی ہے، کارکنان ایسی گرفتاریوں کیخلاف سینہ سپر ہو جائیں،اسد عمر،فواد چوہدری ،ٹویٹ
مظفرگڑھ+ اسلام آباد(ویب نیوز)
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے شہباز گل کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہباز گل کی گرفتاری خوف و ہراس پھیلانے اور انتخابات چوری کرنے کی کوشش ہے،یہ فسطائی حربے موثر ثابت ہوں گے نہ ہی ہمارے لوگ اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے سے باز آئیں گے،حکومت کے سرپرستوں کو اس نقصان کا احساس ہونا چاہیے، جو وہ قوم کو پہنچا رہے ہیں،ان خیالات کا اظہار انھوں نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک بیان میںکیا۔پاکستان تحریک انصاف
کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے شہباز گل کی گرفتاری پر اپنا ردِعمل دے دیا۔ اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ شہباز گل کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں۔ شہباز گل کی گرفتاری خوف و ہراس پھیلانے اور الیکشن چوری کرنے کی کوشش ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ یہ فسطائی حربے موثر ثابت ہوں گے نہ ہی ہمارے لوگ اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے سے باز آئیں گے، امپورٹڈ حکومت کے سرپرستوں کو اس نقصان کا احساس ہونا چاہیے، جو وہ قوم کو پہنچا رہے ہیں۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل کو ضمنی انتخابات کے دوران دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتار کرلیا گیا ،وزیر داخلہ پنجاب عطا اللہ تارڑ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں نافذ دفعہ 144 کے باعث اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی عائد ہے،خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا۔ تحریک انصاف کے رہنماوں فواد چوہدری اور اسد عمر نے گرفتار کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پورے پنجاب میں بدترین پولیس گردی ہو رہی ہے، کارکنان ایسی گرفتاریوں کیخلاف سینہ سپر ہو جائیں۔ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولنگ کے دوران تحریک انصاف کے سینئر رہنما شہباز گل مظفر گڑھ میں موجود تھے۔ شہباز گل کے ہمراہ ایف سی کی وردی میں ملبوس گارڈز بھی تھے۔ ان ہی گارڈز کے ہمراہ وہ مختلف پولنگ اسٹیشنز کے دورے کرتے دیکھے گئے۔ پولیس اہلکار مظفر گڑھ میں واقع ایک فیکٹری پہنچے جہاں شہباز گل اپنے گارڈز کے ہمراہ موجود تھے، بحث و تکرار کے بعد پولیس نے شہباز گِل کو گرفتار کرلیا۔ وزیر داخلہ پنجاب عطا اللہ تارڑ نے شہباز گل کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ شہباز گل کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا ہے۔ پنجاب میں نافذ دفعہ 144 کے باعث اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی عائد ہے،خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا۔ صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ شہباز گلِ کے ہمراہ ایف سی کا کوئی اہلکار موجود نہیں، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سیکیورٹی ادارے کی وردی میں ملبوس مسلح افراد کون ہیں۔ شہباز گل نے گرفتاری سے پہلے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ میں گرفتاری سے نہیں ڈرتا، عمران خان کا سپاہی ہوں ایسے ہتھکنڈوں سے خوفزدہ نہیں ہوتا۔ ہم دہشتگردی کرنے نہیں آئے میں گرفتاری کے لئے تیار ہوں۔ د وسری جانب مرکزی سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف اسد عمر نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بدترین پولیس گردی جاری ہے، شہباز گل کو حراست میں لینا انتہائی قابل مذمت ہے، شکست دیکھ کر حکومت بوکھلا گئی ہے،مرکزی سینئر نائب صدر پاکستان تحریک انصاف نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ پورے پنجاب میں بدترین پولیس گردی ہو رہی ہے، شہباز گل کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں، کارکنان ایسی گرفتاریوں کیخلاف سینہ سپر ہو جائیں۔