صدر مملکت کی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے حوالے سے اجلاس میں گفتگو
اسلام آباد (ویب نیوز)
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جامعات کو آن لائن ذریعہ تعلیم کی جانب منتقل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جامعات یونیورسٹی ایڈوائزری بورڈز تشکیل دے کر ان میں انڈسٹری، زراعت اور خدمات کے شعبوں سے ماہرین کو بطور ممبران شامل کریں، تیز رفتار ملکی ترقی کیلئے قلیل مدتی آن لائن اور ہائبرڈ کورسز کی مدد سے ہنرمند افرادی وسائل میں جلد اضافہ ضروری ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ریکٹر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد پروفیسر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی اور یونیورسٹی کے اعلی حکام نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے زور دے کر کہا کہ وژن اور تزویراتی رہنمائی کی فراہمی کیلئے جامعات کی سینیٹ کو فعال بنایا جائے، جامعات یونیورسٹی ایڈوائزری بورڈز تشکیل دے کر ان میں انڈسٹری، زراعت اور خدمات کے شعبوں سے ماہرین کو بطور ممبران شامل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایڈوائزری بورڈز کے قیام سے جامعات کے نصاب میں مسلسل بہتری لانے میں مدد ملے گی، انڈسٹری اور جامعات میں روابط سے نجی شعبے کو مارکیٹ ضروریات سے ہم آہنگ بنانے کیلئے تحقیق و ترقی کی سرگرمیوں میں مدد ملے گی اور ہماری مصنوعات اور خدمات کے معیار اور قیمتوں کے تناظر میں علاقائی اور عالمی منڈیوں میں مسابقت میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری شعبہ کی یونیورسٹیوں کو اپنا رویہ تبدیل کرنا چاہیے اور اپنی مہارتوں اور علم کو مثر بنانا چاہیے، پبلک سیکٹر جامعات کو نجی شعبے اور صنعت کے ساتھ مل کر مارکیٹ کی ضروریات پر مبنی تحقیق اور ترقی کو فروغ دینا چاہیے۔ صدر مملکت نے کہا کہ جامعات کو چار سالہ ڈگری کورسز اور پی ایچ ڈی پروگراموں کے علاوہ کم مدتی ہنرمند تربیتی ڈگریاں اور ڈپلومہ پروگرام شروع کرنے چاہیئں، جامعات چیمبرز آف کامرس کے تعاون سے تیار کردہ مختصر مدتی ڈپلومہ پروگرام بھی شروع کریں۔ صدر مملکت نے کہا کہ صنعتکار طلب اور رسد کے فرق سے تیزی سے نمٹنے کیلئے ہنرمند اور تعلیم یافتہ افرادی قوت کی فراہمی میں اضافہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر تعلیمی ادارے تیزی سے سیکھنے اور طالب علموں کی تعداد میں اضافہ کیلئے فزیکل ایجوکیشن سے ہائبرڈ اور آن لائن ایجوکیشن کی طرف منتقل ہو رہے ہیں، پاکستانی جامعات کو ترقی یافتہ ممالک کے بہترین آن لائن تعلیمی طریقوں کو اپنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن اپنی آن لائن اور فاصلاتی تعلیمی پالیسی پر مسلسل نظرثانی کرے، ایچ ای سی جامعات کو آن لائن تعلیم کی طرف راغب کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی اپنے فیکلٹی ممبران اور طالب علموں کے پیش نظر تعلیمی اداروں میں اپنے 24 ہزار کورسز کو بھرپور انداز میں پیش کرے۔ صدر مملکت نے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ورچوئل یونیورسٹی اپنے نصاب اور طریقہ کار میں مزید بہتری لائیں اور ایسے ممالک کو اپنی اکیڈمک اور تعلیمی مصنوعات کی پیشکش کریں جن ممالک بالخصوص اسلامی ممالک میں آن لائن اور ورچوئل تعلیمی نظام غیرفعال یا موجود نہیں ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ طلبا اور فیکلٹی ممبران میں تنازعات، بے چینی اور تقسیم کی بنیادی وجوہات جاننے کیلئے جامعات اپنے نصاب اور تعلیمی نظام کا جامع جائزہ لیں، جامعات یقینی بنائیں کہ فیکلٹی اور طلبا پوری توجہ علم حاصل کرنے پر مرکوز رکھیں جو کہ یونیورسٹیوں کا کلیدی مقصد ہے۔ صدر مملکت نے معاشرے اور مسلم امہ کے مفاد میں تعلیم، تحقیق، ٹیکنالوجی اور جدت کے فروغ کیلئے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے کردار کو سراہا۔ قبل ازیں ریکٹر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد پروفیسر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے مسلسل سرپرستی اور رہنمائی پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اجلاس میں صدر مملکت کی جانب سے تمام شعبوں میں بہتری کیلئے دی گئی ہدایات کے تناظر میں یونیورسٹی کی جانب سے عملدرآمد کیلئے کئے گئے اقدامات سے متعلق آگاہ کیا۔