پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرموں کی حوالگی اور وطن واپسی کا معاہدہ طے پاگیا

پاک برطانیہ کے درمیان معاہدے کا اطلاق صرف متعلقہ عدالتوں کے سزا یافتہ شہریوں پرہوگا، دوہری شہریت والے مستثنیٰ ہونگے

پاکستان کے ساتھ مجرموں کی حوالگی کا معاہدہ طے پانے پرفخرہے،معاہدہ امیگریشن سے متعلق نئے برطانوی منصوبے کا حصہ ہے،برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل

لندن( ویب  نیوز)

پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرموں اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کی واپسی کے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔ برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں معاہدے کے حوالے سے تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ مجھے فخر ہے میں نے اپنے پاکستانی دوستوں کے ساتھ غیر ملکی مجرموں اور امیگریشن کے مجرموں کو برطانیہ سے پاکستان واپس کرنے کے لیے نئے تاریخی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈیل نئے برطانوی منصوبے کا حصہ ہے جیسا ہم برطانوی عوام کے لیے ڈیلیور کرتے ہیں۔ اس معاہدے سے پاکستان اور برطانیہ اپنے سزا یافتہ مجرموں کو وطن واپس بھیج سکیں گے۔ تاہم یہ صرف متعلقہ عدالتوں سے سزا پانے والے شہریوں کی وطن واپسی کی اجازت دے گا۔ تاہم برطانیہ مطلوب افراد سے متعلق پہلے معلومات پاکستان کو دے گا۔اس معاہدے کا اطلاق دوہری شہریت والوں پر نہیں ہوگا۔پاکستان میں برطانیہ کے سفیر کرسچن ٹرنر اس معاہدے کی تکمیل کیلئے ایک عرصے سے کوشاں تھے۔ پاکستان نے نئے معاہدے کے تحت پاکستانیوں سمیت طلبہ کے ویزے کے حصول میں آسانیاں پیدا کرنے کا کہا ہے۔  واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں برطانیہ کے ساتھ مجرموں کی تحویل کے معاہدے کے حوالے سے بنائی گئی خصوصی کمیٹی نے کہا تھا برطانیہ کے ساتھ مجرموں کی واپسی کے معاہدے پر بہترین عوامی مفاد میں دستخط کیے جائیں گے۔17 جنوری کو ہونے والے کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا برطانیہ کے ساتھ مجرموں کی واپسی کے معاہدے پر بہترین عوامی مفاد میں دستخط کیے جائیں گے، معاہدے کو وفاقی کابینہ میں لے جانے سے پہلے برطانیہ سے مزید مشاورت کی جائے گی، برطانیہ سے مشاورت کے بعد معاہدے کو وفاقی کابینہ سے حتمی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔  مجرمانہ حوالگی کے معاہدے پر مذاکرات کا پہلا دور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں اکتوبر 2019 میں ہوا تھا۔ بعد ازاں اپریل 2021 میں اس وقت کے وزیر داخلہ شیخ رشید نے برطانوی ہائی کمیشن کرسچن ٹرنر سے ملاقات کی اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی پر بات چیت کی، جو طبی بنیادوں پر جیل سے رہائی کے بعد لندن میں ہیں۔