شہباز شریف آفس نے آڈیوریلیزکی،اب سائفر کو قوم کے سامنے لایا جائے،عمران خان
یہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کیخلاف، سوچ رہا ہوں عدالت سے رجوع کروں،ملک کی اخلاقیات کو تباہ کیا جا رہا ہے
حیرت ہوتی ہے ایجنسیزہمیں دشمن سمجھنا شروع اورچوروں کے ساتھ کھڑی ہو گئیں ، چیئرمین پی ٹی آئی
یہ پاکستان کی تاریخ کا فیصلہ کن وقت ہے، سب کو میری تحریک کا حصہ بننا ہوگا،کنونشن سے خطاب
اسلام آباد (ویب نیوز)
پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اچھا ہوا آڈیولیکس سامنے آ گئیں، چیف الیکشن کمشنر کی آڈیو آنے کے بعد یہ استعفی دے، اب سائفر کو قوم کے سامنے لایا جائے، شہبازشریف آفس سے پتا چلاعمران خان،اعظم خان کی بات چیت ریلیز کر دی، یہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کیخلاف ہے، سوچ رہا ہوں اسے عدالت لیکرجائوں۔ ڈونلڈ لو نے جو بھی باتیں کیں سائفر کو پوری قوم کے سامنے لایا جائے۔ معیشت، خارجہ پالیسی ، انسانی حقوق اور دہشتگردی کے موضوع پر اسلام آباد میں منعقدہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست میں پہلے فکری انقلاب آیا تھا، علامہ اقبال شاعری کے ذریعے لوگوں کوجگارہے تھے، ہمیں اپنی غلامی کی زنجیروں کوتوڑنا ہوگا، آزادی کے بغیرمعاشرہ اونچی پروازنہیں کرسکتا، اللہ ہمیں قرآن میں حکم دے رہا ہے اپنے نبیۖ کے راستے پر چلو، میں نے رحمت العالمین اتھارٹی بنائی، ہمیں اپنے بچوں کو نبی ۖ کی سیرت پڑھانا ہو گی، اس حکومت نے آکر رحمت اللعالمین اتھارٹی بند کردی، مدینہ کی ریاست کی بنیاد عدل اور انصاف تھی، انصاف انسان کوحقوق دیتا ہے، آزاد قوم اپنے حقوق کی حفاظت کرتی ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ افسوس پاکستان ابھی تک فلاحی ریاست نہیں بن سکا، برطانیہ میں فلاحی ریاست کے اصول دیکھے، برطانیہ میں جب یہ دیکھا تو میں نے فیصلہ کیا، اللہ نے موقع دیا تو مدینہ کی ریاست کے اصولوں پر چلیں گے، ہیلتھ کارڈ غریب گھرانے کے لیے بہت بڑی نعمت ہے، بیماری کی وجہ سے لوگ مقروض ہو جاتے ہیں، ان کی بے حسی دیکھیں مریم کہہ رہی ہیں ہیلتھ کارڈ کو بند کر دو، شہباز شریف، مریم کو کہتا ہے ہاں ہیلتھ کارڈ کوبند کردیتے ہیں، 1960میں پاکستان مثالی ترقی کررہا تھا، غلط فیصلوں کی وجہ سے پاکستان اپنے پائوں پر کھڑا نہیں ہوسکا، امداد پر انحصار پاکستان کی غلطی تھی، مسلم لیگ ن کی حکومت میں گزشتہ 5 سال میں ایکسپورٹ نہیں بڑھی تھی، جس نے بیڑہ غرق کیا اسی کو اب وزیر خزانہ لگا دیا۔انہوں نے کہا کہ آج ملک کی انڈسٹریز بند ہو رہی ہے، جب تک ایکسپورٹ نہیں بڑھائیں گی ملک کیسے ترقی کرے گا، یہ کرپٹ مافیا ہے ان کی کوشش ملک کا پیسہ چوری کرنا ہے، بنانا ری پبلک میں بھی ایسے مذاق نہیں ہوتے، مشرف دور میں جب نواز شریف پکڑا جانے لگا تو این آر او لیکر بھاگ گیا، مجھے توسمجھ نہیں آتی یہ جوملک کے محافظ ہیں کیا ان کو نظرنہیں آ رہا کہ ملک کے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟ نوازشریف، زرداری خود اربوں پتی بن گئے ، ملک کو مقروض کر دیا، جو بھی ان لوگوں کو مسلط کررہے ہیں، اس سے بڑی ملک کے ساتھ غداری نہیں ہوسکتی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اس ملک کی اخلاقیات کو تباہ کیا جا رہا ہے، مولانا رومی نے کہا جب قوم اچھے برے کی تمیزختم کردے تو ختم ہوجاتی ہے، نامور ڈاکوئوں کو رجیم چینج کے بعد مسلط کر دیا گیا، انہوں نے اقتدارمیں آتے ہی 1100 ارب معاف کرائے، مریم نواز کو شرم نہیں آئی، داماد کے لیے بھارت سے مشینری منگوا رہی ہے، شرم نہیں آتی شہبازشریف کو کہتا ہے قوم کے خرچ پر گرڈ اسٹیشن بنا دیں گے، یہ ملک کے ساتھ مذاق ہورہا ہے، مسلم لیگ ن کی حکومت20ارب ڈالرکا بیرونی خسارہ چھوڑکرگئی تھی، ہماری حکومت20ارب ڈالرکے خسارے کو 16ارب ڈالرتک لیکرآئی۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے بڑے اچھے تعلقات تھے، کورونا کی وجہ سے چین دوسال تک مکمل بند رہا، ہماری حکومت نے کورونا ویکسین کا خرچہ بھی برداشت کیا، پانچ ماہ کے دوران جو انہوں نے پاکستان کے ساتھ کیا دشمن بھی ایسا نہیں کرسکتا تھا۔ شہبازشریف کا خاتون اینکر کو انٹرویو اس سے زیادہ شرمناک بات نہیں ہو سکتی، شہباز شریف خاتون اینکر کو ترس دلا رہا ہے کہ ہم لٹ گئے، مارے گئے، شہباز شریف اینکر کو جوبائیڈن سمجھ کر امداد مانگ رہا تھا، قوم ارادہ کرلے ہم اپنے پائوں پر کھڑا ہو سکتے ہیں، کورونا کے باوجود ہمارے دور میں پاکستان ترقی کر رہا تھا، عالمی اداروں نے ہماری کورونا کی پالیسی کو سراہا، بارودی سرنگیں ن لیگ ہمارے لیے چھوڑ کر گئیں تھی، ملک کی معیشت کے ساتھ اخلاقیات کو بھی تباہ کیا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ شہبازشریف چاہتا ہے دنیا کے پائوں پکڑو اور جوتے پالش کرو، امریکا کی جنگ میں شرکت اور جوتے پالش کر کے ہم نے پاکستان کو ذلیل کیا، ریمنڈ ڈیوس نے دن دیہاڑے قتل کیے کسی نے نہیں پکڑا، پاکستان اتحادی تھا اور ہمارے اوپر ہی ڈرون حملے ہو رہے تھے، ہم نے جوتے پالش کیے اس لیے نیویارک میں جا کر بھکاریوں کی طرح بھیک مانگ رہے ہیں، دنیا کی تاریخ میں کبھی کوئی قوم اس طرح نہیں بنتی، ہم نے ایک خود دار پالیسی بنانے کی کوشش کی۔ روس تو پاکستان کے مفاد کے لیے گیا تھا، برطانوی اینکر نے کہا آپ کے روس جانے پر برطانیہ بھی ناراض ہے، برطانوی اینکر کو کہا مجھے 22 کروڑعوام نے منتخب کیا ہے، میری ترجیح تو غریب عوام کو ریلیف دینا تھا، میں نے برطانیہ سے کہا ایک لاکھ کشمیری شہید ہو چکے، کبھی آپ لوگوں نے ان کا سوچا، بدقسمتی سے یہاں پرغلام ذہنیت ہے انہیں ان چیزوں کی سمجھ نہیں۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں رجیم چینج کا فیصلہ ہوا، حیرت ہوتی ہے ایجنسیزہمیں دشمن سمجھنا شروع ہوگئی ہے، پاکستان کے سنیئرز صحافی جنہوں نے لفافے نہیں لیے ان کو دشمنوں کی طرح ٹریٹ کیا جارہا ہے، ایک قبضہ گروپ ہے اس نے چینل لے لیا ہے، حیرت ہے ایجنسیز چوروں کے ساتھ کھڑی ہو گئی ہے، شہباز گل کو برہنہ کر کے مارا گیا، کون سے ملک میں ایسا مذاق ہوتا ہے، قوم سے کہتا ہوں جو نامعلوم کالز کر کے ڈرائے اسے آپ بھی ڈرائیں، قوم کو اپنے حقوق کی حفاظت کرنا ہو گی، قوم نے اپنے حقوق کے لیے کھڑا ہونا ہے، نامعلوم نمبرز والے نانسز تم ہو کون ہمارے ہی ٹیکسوں پر چلنے والا ہمیں ہی دھمکیاں دے رہا ہے، جب قوم فیصلہ کر لے تو پھر کوئی اس کے سامنے کھڑا نہیں ہو سکتا۔ آڈیولیک پر عمران خان نے کہا کہ اچھا ہوا آڈیوسامنے آگئی، اب سائفرکوقوم کے سامنے لے آئو، ڈونلڈ لو نے جو بھی باتیں کیں سائفر کو پوری قوم کے سامنے لایا جائے۔ شہبازشریف آفس سے پتا چلاعمران خان،اعظم خان کی بات چیت ریلیز کر دی، یہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کیخلاف ہے، سوچ رہا ہوں اسے عدالت لیکرجائوں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا فیصلہ کن وقت ہے، جتنا گھٹیا چیف الیکشن کمشنر ہے اس سے زیادہ گھٹیا نہیں دیکھا، چیف الیکشن کمشنر بھگوڑے، سزا یافتہ چور سے آرڈر لے رہا ہے، کس دن استعفے منظور کرنے ہیں، ثابت ہوگیا ہے چیف الیکشن کمشنر شریف خاندان کا نوکر ہے، آڈیولیکس کے بعد چیف الیکشن کمشنرمیں شرم نہیں استعفی دے، ہمارے پاس دوراستے ہیں ایک راستہ ان کے پٹے ہوئے چور بچوں کے ساتھ یا حقیقی آزادی کا راستہ اپنانا ہے۔