صدر مملکت کی ہنگری میں پاکستان کے نامزد سفیر آصف حسین میمن سے گفتگو
اسلام آباد (ویب نیوز)
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ہنگری کے درمیان دوطرفہ تجارت کے حجم کو 50 ملین ڈالر کی موجودہ سطح سے بڑھا کر150 ملین ڈالر تک لے جانے کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تجارت، کاروبار اور سرمایہ کاری کے مکمل امکانات کو بروئے کار لایا جاسکے۔ایوانِ صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے یہ بات ہنگری میں پاکستان کے نامزد سفیر آصف حسین میمن سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے بدھ کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔انہوں نے ہنگری اور پاکستان کے نجی شعبوں کے درمیان زراعت، عمودی کاشتکاری، روبوٹکس، انفارمیشن ٹیکنالوجی، واٹر مینجمنٹ، فلڈ واٹر مینجمنٹ، فصلوں کے بیمہ اور اعلی پیداوار کے حامل بیجوں کی تیاری سمیت مختلف شعبوں میں ممکنہ مشترکہ منصوبوں کے لیے روابط پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہنگری کے ساتھ تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔صدر مملکت نے کہا کہ ہنگری کی جانب سے پاکستانی طلباکو دیے گئے وظائف کے مکمل استعمال کرنے کی ضرورت ہے، ہنگری کی جانب سے مستقبل میں پاکستانی طلباکیلئے 200 اسکالرشپس کے ایوارڈ کو بڑھا کر 400 کرنے کا امکان ہے، جس سے استفادہ کیا جانا چاہیے۔ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہنگری میں تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ پاکستانی انسانی وسائل کو واپس پاکستان کی طرف راغب کرنے لیے ایک طریقہ کار تشکیل دیا جانا چاہیے۔ صدر مملکت نے پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے لیے ہنگری کی حکومت کی حمایت کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ نامزد سفیر پاکستان کے حقیقی تشخص ، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاکستانی قوم کی قربانیوں کے ساتھ ساتھ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف ہونے والے امتیازی سلوک، دھمکیوں اور تشدد کو بھی اجاگر کریں۔صدر مملکت نے کہا کہ ہندوتوا کے فلسفے اور بھارت میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس سے مسلمانوں کی جان و مال خطرے میں ہے۔