اسلام آباد (ویب نیوز)
وزیراعظم محمدشہبازشریف نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے بعد سیکاسربراہی اجلاس میں ہماری توجہ پاکستان کی توانائی ، تجارت اورعلاقائی رابطوں پر مرکوز رہی، وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ گہرے روابط ہماری حکومت کی خارجہ پالیسی ک بنیادی مقصد ہے،ہم مربوط خارجہ پالیسی چاہتے ہیں جوعمران خا ن کے دور حکومت میں متاثرہوئی۔جمعہ کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ جنوبی اوروسطی ایشیا کی اپنی اپنی اہمیت ہے جن کے ساتھ تعاون کافروغ سب کے مشترکہ مفاد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ گہراتعلق ہماری حکومت کا بنیادی مقصد ہے ۔ جنوبی اور وسطی ایشیائی ملکوں کے ساتھ تعاون کافروغ سب کے مشترکہ مفاد میں ہے۔ ہم مربوط خارجہ پالیسی چاہتے ہیں جسے عمران خان نے اپنے دور حکومت میں نقصان پہنچایا ہے۔وزیراعظم نے کہاعالمی رہنمائوں سے اپنی ملاقاتوں میں اقتصادی اور تجارتی روابط پر بات ہوئی ، سیکا سربراہ اجلاس اور ایس سی او اجلاس میں توانائی ،تجارت اورعلاقائی رابطوں پر پاکستان کی توجہ مرکوز رہی۔ عالمی رہنمائوں کے ساتھ ملاقات میں پاکستان کو کاروباردوست ملک کے طورپر پیش کر رہا ہوں ۔۔