- عمران خان کی نشست خالی قرار،الیکشن کیشن نے نااہلی ریفرنس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا
- 36 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور چاروں ممبران کے دستخط ہیں
- عمران خان نے ملنے والے تحائف گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے،نااہلی آئین کے ارٹیکل 63 ون پی کے تحت ہوئی، تحریری فیصلہ
- الیکشن کمیشن نے عمران خان کا حلقہ غلط لکھ دیا، تحریری فیصلہ میں حلقہ این اے 5 لکھا، حالانکہ وہ این اے 95 میانوالی سے منتخب ہوئے
اسلام آباد( ویب نیوز)
پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی نا اہلی سے متعلق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے جس میں ایک غلطی بھی سامنے آ گئی،36 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے پر چیف الیکشن کمشنر اور چاروں ممبران کے دستخط ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 3 روز کی تاخیر سے تحریری فیصلہ میں بتایا گیا کہ عمران خان نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن میں غلط گوشوارے جمع کرائے، عمران خان نے ملنے والے تحائف گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے، عمران خان کا پیش کردہ بینک ریکارڈ تحائف کی قیمت سے مطابقت نہیں رکھتا۔ پی ٹی آئی چیئر مین نے اپنے جواب میں جو موقف اپنایا وہ مبہم تھا۔فیصلے کے مطابق سال 2018-19 میں تحائف فروخت سے حاصل رقم بھی ظاہر نہیں کی، عمران خان نے مالی سال 2020-21 کے گوشواروں میں بھی حقائق چھپائے، عمران خان نے الیکشن ایکٹ کی دفعات 137، 167 اور 173 کی خلاف ورزی کی، الیکشن کمیشن نے فیصلے میں عمران خان کی نشست خالی قرار دیدی۔ تحریری فیصلے کے مطابق عمران خان کی نااہلی آرٹیکل 63 ون پی کے تحت کی گئی، عمران خان کی نااہلی الیکشن ایکٹ کی دفعات137 اور173 کے تحت ہوئی۔ دوسری طرف الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پی ٹی آئی چیئر مین کی توشہ خانہ کیس میں نااہلی سے متعلق تحریری فیصلے میں بڑی غلطی سامنے آئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان کا حلقہ غلط لکھ دیا، تحریری فیصلہ میں سابق وزیراعظم کا حلقہ این اے 5 لکھا، حالانکہ وہ این اے 95 میانوالی سے منتخب ہوئے تھے جبکہ این اے 5 اپر دیر سے تحریک انصاف کے صاحبزادہ صبغت اللہ منتخب ہوئے تھے۔36 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور چاروں ممبران کے دستخط ہیں۔تحریری فیصلے میں الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر عمران خان کے وکیل کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عدالتی نظائر کے مطابق الیکشن کمیشن کو سماعت کا اختیار حاصل ہے، سپریم کورٹ فیصلوں میں قرار دے چکی کہ معاملہ جب بھی سامنے آئے سنا جا سکتا ہے۔الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں نواز شریف کے خلاف عمران خان کی درخواست کے فیصلے کا بھی حوالہ دیا۔فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ عمران خان کے مطابق تحائف 2 کروڑ 15 لاکھ 64 ہزار میں خریدے، لیکن کابینہ ڈویژن کے مطابق تحائف کی مالیت 10 کروڑ 79 لاکھ 43 ہزار تھی۔عمران خان کے بتائے گئے بنک اکائونٹ کی تفصیلات سٹیٹ بنک سے منگوائی گئیں، مالی سال 2018-19 کے اختتام پر عمران خان کے اکائونٹ میں 5 کروڑ 16 لاکھ روپے تھے، عمران خان کے اکائونٹ میں موجود رقم تحائف کی مالیت کی نصف تھی، عمران خان نے گوشواروں میں کیش اور بنک کی تفصیل بتانے کے پابند تھے جو نہیں بتائی۔