سیکرٹری الیکشن کمیشن کی طرف سے نوٹس نہیں صرف اطلاع دی گئی، ممبر کمیشن کا پی ٹی آئی وکیل کے اعتراض پر جواب
اسلام آباد (ویب نیوز)
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ 10نومبر کے بعد عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس میں چارج شیٹ کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کی سماعت ممبر نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے کی، پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے انور منصور عدالت میں پیش ہوئے۔انور منصور نے کہا کہ نوٹس سیکرٹری الیکشن کمیشن نے جاری کیے ہیں الیکشن کمیشن نے نہیں، جب تک یہ مسئلہ حل نہ ہو تب تک یہ شوکاز نوٹس غیر قانونی ہے، شوکاز نوٹس پر بھی ڈی جی لا ء کے دستخط ہیں۔وکیل تحریک انصاف نے مزید کہا کہ ہماری ہائیکورٹ میں 31 اکتوبر کو سماعت ہے اس کے بعد کی تاریخ مقرر کی جائے جس پر ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے نوٹس جاری کیے ہیں، سیکرٹری کی طرف سے نوٹس نہیں دیا گیا، انھوں نے صرف اطلاع دی ہے۔انور منصور نے کہا کہ اسد عمر کو گزشتہ رات دھمکیاں آئی ہیں، ان کے پاس سیکورٹی نہیں ہے، جس پر ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہمارے پاس 10نومبر کے بعد کوئی راستہ نہیں بچے گا کہ چارج فریم کر دیں۔
- عمران خان کی نااہلی ،الیکشن کمیشن کے فیصلے کی مصدقہ نقل اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش
- اٹارنی کے ذریعے بائیو میٹرک کی بھی تصدیق کردی، بطور ایم این اے عہدے سے ہٹانے کا آرڈر بھی چیلنج
عمران خان نے نااہلی کیخلاف اپنی درخواست پر اعتراضات دور کر تے ہوئے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی مصدقہ نقل اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کردی اور اٹارنی کے ذریعے بائیو میٹرک کی بھی تصدیق کردی۔عمران خان نے بطور ایم این اے عہدے سے ہٹانے کا آرڈر بھی چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آبادہائیکورٹ این اے 95 سے بطور رکن قومی اسمبلی ہٹانے کا آرڈر کالعدم قرار دے، الیکشن کمیشن نے این اے 5 سے نااہل کیا، اور ڈی نوٹیفائی این اے 95 سے کردیا، 21 اکتوبر کو این اے 95 سے نااہل کیا اور درستگی 24 اکتوبر کو کی گئی۔