• امریکی اور پاکستانی حکومتیں ڈاکٹر عافیہ کے کیس کے انسانی پہلوؤں پر غور نہیں کر رہی ہیں
  • انسانی حقوق کی تنظیمیں اور سول سوسائٹی نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں عافیہ کی جلد رہائی کا مطالبہ کر رہی ہیں

اوسلو، ناروے (ویب نیوز)

عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ عافیہ پرلگائے گئے تمام الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں ، وہ امریکی شہری نہیں ہے، وہ صرف اور صرف پاکستانی شہری ہے۔وہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کیلئے عالمی سطح پر جاری جدوجہد کے سلسلے میں ناروے کے دورے پر ہیں۔عافیہ موومنٹ  –  پاکستان  کی جاری تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عافیہ نے اسلامک کلچرل سنٹر اوسلو، ناروے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ امریکہ اور پاکستان کی حکومتیں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس کے انسانی پہلوؤں پر غور نہیں کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق امریکی اٹارنی جنرل رمزے کلارک واضح الفاظ میں کہہ چکے ہیں ” عافیہ کا کیس انفرادی ناانصافی کا بدترین کیس ہے”۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی افغانستان سے امریکہ منتقلی غیر قانونی تھی اور اسی طرح ان کا مقدمہ بھی امریکی عدالت میں نہیں چل سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ پر عدالت میں دہشت گردی کا کوئی الزام نہیں لگایا گیا ہے۔عافیہ کو امریکی عدالت میں اس حالت میں پیش کیا گیا تھا کہ اس کے ہاتھوں سے خون رس رہا تھا۔ وہ ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ ماہر تعلیم ہیں، جو امریکہ کے باوقار تعلیمی اداروں برانڈیز اور ایم آئی ٹی سے تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ تھی اور وہ تعلیمی شعبے میں پاکستانی بچوں کی خدمت کرنا چاہتی تھی۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور سول سوسائٹی نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی جلد رہائی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔انہوں نے امریکی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ ڈاکٹر عافیہ کیس پر خالصتاً انسانی بنیادوں پر غور کرے اور اس کی جلد از جلد رہائی کو یقینی بنائے تاکہ ایک پاکستانی ماں اپنے بچوں سے دوبارہ مل سکے۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے اوسلو میں انسانی حقوق کے ایک اور پروگرام سے بھی خطاب کیا اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس پر روشنی ڈالی۔