پاکستان،بھارت براہ راست مذاکرات سے ہی مسئلہ کشمیر کا حل ممکن ہے،امریکہ
کشمیر سے متعلق امریکی پالیسی میں تبدیلی نہیں آئی، بھارتی حکومت کشمیر میں مقامی الیکشن اور سیاسی حقوق بحال کر ے، ڈونلڈ لو
ایف 16 طیاروں کا منصوبہ فوجی امداد نہیں، ساز و سامان کی فروخت ہے، امریکا کسی ملک کو سامان فروخت کر نے پر تکنیکی معاونت بھی فراہم کرتا ہے
امریکی محکمہ خارجہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری کا برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کے دوران عمران خان سے متعلق سوال کا جواب دینے سے انکار
واشنگٹن ( ویب نیوز)
امریکی محکمہ خارجہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونلڈ لو نے واضح کردیا کہ کشمیر سے متعلق امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست مذاکرات سے ہی مسئلہ کشمیر کا حل ممکن ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ لو نے کہا کہ بھارتی حکومت کو کشمیر میں مقامی الیکشن اور سیاسی حقوق بحال کرنے چاہیے، کشمیر میں یقینی بنایا جانا چاہیے کہ میڈیا اپنا کام جاری رکھ سکے، امن کے لیے یہ سب ضروری ہے، امید ہے آئندہ برسوں میں کشمیرمیں یہ امن یقینی بنایا جاسکے گا۔ڈونلڈ لو کا کہنا ہے کہ امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اعلی سطح پر بات چیت کی ہے۔پاکستان کو ایف 16 جنگی طیاروں کی فروخت سے متعلق سوال پر ڈونلڈ لو نے کہا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ایف 16 طیاروں کا یہ منصوبہ فوجی امداد نہیں، فوجی ساز و سامان کی فروخت ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا کسی ملک کو فوجی سامان فروخت کرتا ہے تو وہ اس کی تکنیکی معاونت بھی فراہم کرتا ہے۔ ڈونلڈ لو نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان سے متعلق سوال کا جواب نہیں دیا اور واضح کیا کہ وہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم کے بارے میں کوئی سوال نہیں لیں گے۔