لاہور (ویب نیوز)
پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے افغانستان اور پاکستان کے درمیان فضائی راستے کے ذریعے سامان کی ترسیل کی اجازت دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سے برآمد اور درآمد کنندگان کی مشکلات میں کمی ہو گی ، طورخم بارڈر کے راستے ہونے والی تجارتی نقل و حمل میں بھی آنے والی رکاوٹیں دور کی جانی چاہئیں ۔ ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف ، سی ٹی آئی کے چیئر پرسن پرویز حنیف ،سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، سینئر ممبر ریاض احمد، میجر (ر) اختر نذیر، اعجاز الرحمان، شاہد حسن اور اکبر ملک نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ پاکستان کی ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کیلئے جزوی تیار خام مال افغانستان سے پاکستان آتا ہے لیکن طورخم بارڈر کے مسائل کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے افغانستان کے لئے ملٹی موڈل ایئر لینڈ کوریڈور کا نوٹیفیکیشن کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ برآمدی شعبوں کیلئے کسی بھی ملک سے آنے والے درآمدی خام مال اور تیار مصنوعات کی مختلف ممالک کو برآمد کیلئے فریٹ چارجز میں ریلیف دیا جائے تاکہ ہم عالمی منڈیوں میں دوسرے ممالک کے ساتھ مقابلے کی دوڑ میں شامل رہ سکیں ۔ انہوںنے کہا کہ برآمدات کے حوالے سے سٹیٹ بینک کی کڑی شرائط میں بھی نرمی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کے لئے زر مبادلہ کے حصول میں آسانیاں آسکیں۔