- اسٹیٹ بینک سے بھی شکایات ہیں اجازت نامہ ملنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔ پیما
اسلام آباد (ویب نیوز)
پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ دوا سازی کے اجزا کی درآمد کے لیے حکومتی عدم تعاون کے باعث ملک میں ادویات کی قلت کا خدشہ ہے۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو پاکستان میں صحت کا شعبہ مزید بگاڑ کا شکار ہو جائے گا۔ پیما کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالعزیز میمن اور جنرل سیکرٹری ڈاکٹر افتخار برنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک میں دوا ساز کمپنیوں کی ایسوسی ایشن پی پی ایم اے ( PPMA )کے مطابق زیادہ تر دوا ساز کمپنیوں کے پاس مستقبل کیلیے صرف 2 ماہ کا خام مال ہی موجود ہے۔ پیما عہدیداران نے کہا کہ یہ صورتحال فوری اقدامات کا تقاضا کرتی ہے۔ دوا ساز کمپنیوں کو اسٹیٹ بینک سے بھی کچھ شکایات ہیں کیونکہ خریداری کے لیے اجازت نامہ ملنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں صحت کا نظام پہلے ہی ضروریات کے لیے ناکافی ہے۔ اس دوران اگر ادویات کی قلت بھی ہو گئی تو یہ شعبہ مزید بگاڑ کا شکار ہو جائے گا۔ اگر حکومت کی جانب سے مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو ہمیں خدشہ ہے کہ یہ صورت حا ل بلیک مارکیٹنگ اور اسمگلنگ کی طرف جائے گی اور آخر کار ادویات کی قیمتیں پاکستان کے غریب عوام کی پہنچ سے باہر ہو جائیں گی۔ پیما مطالبہ کرتی ہے کہ کسی بھی خراب صورتحال سے بچنے کی کوشش کی جائے اور پاکستانی عوام کے لئے مناسب قیمت ادویات بالخصوص جان بچانے والی ادویات کی فراہمی کے لیے فوری طور پر مناسب اقدامات کیے جائیں۔