- بھارت کے کئی شہروں میں یوم دعا ء منایا گیا ، ملک میں موجود دوسری مساجد کی حفاظت کے لیے دعائیں کی گئیں
- بھارت میں سیکورٹ سخت، ایودھیا میں خصوصی سیکورٹی انتظامات، سی سی ٹی وی کیمرے سے نگرانی
نئی دہلی (ویب نیوز)
تاریخی بابری مسجد کی شہادت کی 30 ویں برسی منائی گئی، بھارت کے کئی شہروں میں یوم دعاء منایا گیا ، ملک میں موجود دوسری مساجد کی حفاظت کے لیے دعائیں کی گئیں، بھارت کے شہر ایودھیا میں 6 دسمبر کو تاریخی بابری مسجد کی شہادت کی برسی کے پیش نظر سیکورٹی سخت کر دی گئی۔ انتظامی حکام اور انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کی ٹیموں سمیت سیکورٹی انتظامات کو سخت کردیا گیا تھا۔ ایودھیا میں سیکٹر مجسٹریٹ اور پولیس افسران پہلے سے ہی ڈیوٹی پر تھے، 6 دسمبر 1992 کو قتل کیے جانے والے مسلمانوں کے لیے مساجد میں قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا ۔ کئی شہروں میں اس دن کو یوم دعا ء کے طور پر منایا گیا اور ملک میں موجود دوسری مساجد کی حفاظت کے لیے دعائیں کی گئیں،جبکہ کچھ دائیں بازو کی ہندو تنظیموں کی طرف سے 6 دسمبر کو روایتی پروگرام منعقد کرنے کے اعلانات کے پیش نظر متھرا میں بھی سیکورٹی بڑھا دی گئی،یاد رہے کہ 6 دسبمر 1992 کو ایودھیا میں تاریخی بابری مسجد کو شہید کر دیے جانے کے بعد سے مسلمانوں کی سیاسی، مذھبی، سماجی اور ملی تنظیموں کی جانب سے ہر سال اس دن کو یوم غم، یوم دعا اور یوم سیاہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔30 سال پہلے آج ہی کے دن یعنی 6 دسمبر 1992 کو کارسیوک نامی ہندو انتہا پسندوں کی بھیڑ نے بابری مسجد کو شہید کردیا تھا۔ چھ دسمبر ایودھیا کی تاریخ میں ایک ایسی تاریخ کے طور پر درج ہوگیا ہے، جس کا الگ الگ طبقے پر الگ الگ اثر پڑا ہے۔ اس کی وجہ سے طویل عرصے تک ایودھیا کو لے کر کشیدگی رہی، اس لئے کہ 6 دسمبر 1992 کو ایودھیا میں وہ سب ہوگیا جو کسی نے نہیں سوچا تھا۔ اس سانحہ کی تلخ یادیں آج بھی تازہ ہیں۔