گجرات کی قتل و غارت میں ملوث افراد بھارتی حکومت میں اہم عہدوں پر فائز ہیں
بھارت میں حکمران جماعت کے سیاسی نظریئے ہندوتوا نے نفرت اور تقسیم کا ماحول پیدا کیا
بھارتی بیان پاکستان کو تنہا کرنے کی کوششوں میں ناکامی پر مایوسی کا مظہر ہے، ترجمان دفترخارجہ
اسلام آباد (ویب نیوز)
پاکستان نے گجرات میں ہونے والے مسلمانوں کے قتل عام کے حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ کا بیان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی قسم کی لفاظی بھارت میں زعفرانی دہشت گردی پر پردہ نہیں ڈال سکتی، بھارتی حکمران جماعت کے نظریئے نے دہشتگردی کے ماحول کو جنم دیا، بھارتی حکومت نے 2002 میں گجرات میں بڑے پیمانے پر کی گئی قتل و غارت چھپانے کی
کوشش کی ہے۔دفترخارجہ سے جاری کردہ بیان میں ترجمان نے کہا ہے کہ بھارتی گجرات میں 2002 میں ہونے والی خونریزی، عصمت دری اور لوٹ مار شرمناک واقعات ہیں، حقیقت یہ ہے گجرات کی قتل و غارت میں ملوث افراد عدالتی انصاف سے بچ گئے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق گجرات کی قتل و غارت میں ملوث افراد بھارتی حکومت میں اہم عہدوں پر فائز ہیں، بھارت میں قتلِ عام کرنے والے دہشت گردوں کے جرائم کو کوئی بھی چھپا نہیں سکتا۔ترجمان نے کہا ہے کہ کسی بھی قسم کی لفاظی بھارت میں زعفرانی دہشت گردی پر پردہ نہیں ڈال سکتی۔
پاکستان نے کہا ہے کہ بھارتی بیان پاکستان کو تنہا کرنے کی کوششوں میں ناکامی پر مایوسی کا مظہر ہے۔پاکستان نے مزید کہا ہے کہ بھارت میں حکمران جماعت کے سیاسی نظریئے ہندوتوا نے نفرت اور تقسیم کا ماحول پیدا کیا، سمجھوتہ ایکسپریس حملے میں ملوث افراد کی بریت انصاف کا قتل ہے، ہندوتوا بالادستی کے پیروکاروں کو اقلیتوں پر حملوں کے لئے چھوڑا گیا ہے۔