پی ڈی ایم، پی ٹی آئی آپسی لڑائیوں میں مصروف، نام نہاد بڑے لیڈران، ججز ، جرنیل ، بیوروکریٹ ارب پتی ، عوام راشن کے لیے ترس رہے ہیں
حکمران اپنی مراعات اور پروٹوکول کم کرنے کو تیار نہیں،کیا ارب پتی اشرافیہ خود بھی کبھی قربانی دے گی،قوم ووٹ کی طاقت سے ان ظالموں کا احتساب کرے
ملک میں امن، ترقی اور خوشحالی کی چابی اسلامی نظام ہے، امیرجماعت اسلامی کا لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب
لاہور(ویب نیوز)
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے دنیا نئے سال کا جشن منا رہی ہے، پاکستانی رو رہے ہیں، آٹے کے لیے شہر شہر قطاریں، نوجوان مزدوری کی تلاش میں فٹ پاتھوں پر یا ملک سے باہر جانے کے لیے ائر پورٹس پر ملیں گے، تاجر پریشان ہیں، غربت مہنگائی سے ہر پانچواں پاکستانی ڈپریشن میں، چترال سے کراچی تک شاید ہی کسی پاکستانی کے چہرے پر مسکراہٹ نظر آئے، لوگ زندہ لاشیں بن گئے،گھر ویران، بچے سکولوں سے باہر، بڑے شہر کچرے کا ڈھیر، لوگوں کو صاف پانی تک دستیاب نہیں۔ نام نہاد بڑے لیڈران، ججز ، جرنیل ، بیوروکریٹ ارب پتی ، عوام راشن کے لیے ترس رہے ہیں، پھر بھی عوام سے ہی قربانی مانگی جاتی ہے،کیا ارب پتی اشرافیہ خود بھی کبھی قربانی دے گی، حکمران اپنی مراعات اور پروٹوکول کم کرنے کو تیار نہیں۔ چند نام نہاد بڑے لیڈروں کی ناجائز دولت قومی خزانہ میں جمع ہوجائے تو ملک کاقرضہ اتر جائے۔ پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی ٹرائیکا نے مل کر وسائل سے مالا مال پاکستان کو محرومیوں کا قبرستان بنا دیا۔ حکمران استعمار کے وفادار ہیں، یہ ایک بیان واشنگٹن کے خلاف دیتے ہیں اور دوسرے لمحے منتیں کرنے امریکی سفارتخانہ میں چلے جاتے ہیں۔عوام مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کی احتجاجی تحریک کا حصہ بنے، قوم اپنے حق کے لیے کھڑی ہوجائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے علامہ اقبال ٹاؤن لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ،امیر جماعت اسلامی لاہور ضیا الدین انصاری،خالد احمد بٹ،احمد سلمان بلوچ،عثمان بٹ و دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی مرکزی اور صوبائی حکومتیں اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ کی وجہ سے ہیں، اگر پنجاب میں ق لیگ کا وزیراعلیٰ ہے تو بھی اسٹیبلشمنٹ کی مرہون منت، ایم کیو ایم بھی انہی کے اشاروں پر چلتی ہے۔ حکمرانوں نے ملک کو معاشی، سیاسی ، سماجی طور پر مفلوج کیا۔ آج ملک کے ایٹمی اثاثے استعماری طاقتوں کے نشانہ پر ہیں۔ حکمران عالمی سطح پر پاکستانیوں کو بھکاری بنا کر پیش کرتے ہیں، ان کی وجہ سے اوورسیز پاکستانیوں کو ہر جگہ شرمندگی اٹھانا پڑتی ہے، گرین پاسپورٹ کی بے قدری حکمران اشرافیہ کی وجہ سے ہے، ملکی کرنسی کا بیڑہ غرق انہوں نے کیا، اسحق ڈار بتائیں کہاں ہے ان کا جادو اور کہاں گئے ان کے دعوے۔ آج خزانہ خالی ہے، ڈالر بلیک ہو رہا ہے، بندرگاہوں پہ ایل سی نہ کھلنے کی وجہ سے ہزاروں کنٹینرز پھنسے پڑے ہیں، لوگوں کو ان کا سامان نہیں مل رہا، بنک لوگوں کو درآمدگی سامان کی ادائیگیوں کے لیے ڈالر نہیں دے رہے۔ اشیا خوردونوش کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کررہی ہیں، آٹا ایک سو ساٹھ روپے کلو ہوگیا، ٹرائیکا کی نااہلی اور ناکام پالیسیوں کی وجہ سے ہر طرف بحران ہے۔حکمرانوں کو حالات کی پروا نہیں، پی ڈی ایم، پی ٹی آئی آپسی لڑائیوں میں مصروف، انہوں نے ملک کا تماشا بنا دیا۔ وزیراعظم کا کوئی غیرملکی سربراہ اس خوف کی وجہ سے فون نہیں سنتا کہ پیسے مانگے جائیں گے۔ حکمران بتائیں ان کے لیے گئے پہلے قرضوں کا کیا بنا، حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے قرض لے کر کرپشن کی، اپنا مال بنایا، جائیدادیں اور آف شور کمپنیاں بنائیں، انہوں نے عوام کو لوٹا، وسائل کو بے دردی سے لوٹا حتیٰ کہ یہ سیلاب متاثرین کی امداد تک کھا گئے۔ قوم ان سے حساب لے، قوم ووٹ کی طاقت سے ان ظالموں کا احتساب کرے، یہ عوام کی گردنوں پر مسلط رہے تو ملک آگے نہیں بڑھے گا، یہ سو سال بھی حکومت میں رہے تو پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔امیر جماعت کا کہنا تھا کہ ملک میں امن، ترقی اور خوشحالی کی چابی اسلامی نظام ہے اور صرف جماعت اسلامی ہی پاکستان میں حقیقی احتساب، عدل وانصاف پر مبنی نظام قائم کرسکتی ہے۔ جماعت اسلامی سودی معیشت کو ختم کرے گی، نوجوانوں کو روزگار دے گی، ہم بنجر زمینوں کو آباد کریں گے،وسائل کو عوام پر خرچ کریں گے، پروٹوکول کلچر کا خاتمہ کریں گے، ہم اللہ تعالی کی مدد و نصرت سے پاکستان کو حقیقی معنوں میں کلین گرین کرپشن فری خوشحال اسلامی پاکستان بنائیں گے۔ آئیے مل کر یہ منزل حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کو تیز کریں، آئیے اس پاکستان کی تعمیر کریں جس کے لیے ہمارے آباؤ اجداد نے قربانیاں دیں۔