کراچی (ویب نیوز)
گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے کہا ہے کہ ملک میں بلا سود بینکاری کے نفاذ پر شبہ کی گنجائش نہیں ہے۔ ملک کی بینکاری کو شریعت کورٹ کے فیصلے کے مطابق بلا سودی بنانے کے لیے اسٹیٹ بینک نے روڈ میپ بنا لیاہے اور اس پر منصوبہ بندی کے تحت کام جاری ہے جب کہ اس سلسلے میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سرپرستی میں کمیٹی بنائی گئی ہے جس نے غیر سودی سسٹم کو نافذ کرنے پر فوکس کیا ہوا ہے۔ سود سے پاک بینکاری کے نفاذ کی کوششوں پر کسی شبے کی گنجائش نہیں۔ وہ جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اور شرعی عدالت میں سودی نظام کے پٹیشنر سابق ایم این اے فرید احمد پراچہ کی قیادت میں آنے والے وفد سے بات چیت کر رہے تھے جس نے اسٹیٹ بینک ہیڈ آفس میں ان سے ملاقات کی۔وفد میں نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو، امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ محمد حسین محنتی،سید عبد الرشید، آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹری کے صدرمحمود حامد، بزنس فورم کراچی کے صدر کامل ملتانی بھی شامل تھے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے کہا کہ ہم نے بلا سود بینکاری کو فوکس کیا ہوا ہے۔ اس پر ہمارا ہوم ورک جاری ہے، سود سے پاک بینکاری پر ورکنگ گروپ بنا کر ٹیکنیکل ایشوز پر کام کر رہے ہیں، تمام چیزوں کو بہتر انداز میں آگے بڑھانے کے لیے ماہرین کی ضرورت ہے جنہیں شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ غیر سودی بینکاری کے منافع میں 20فیصد سے زائد اضافہ ہو گا۔فرید احمد پراچہ نے مطالبہ کیا کہ سود چونکہ اللہ اور اس کے رسولۖ سے جنگ ہے اس لیے اسے فوری بند ہونا چاہیئے، ہماری خواہش ہے کہ شریعت کورٹ کے فیصلے کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان بلا سودی بینکاری کے نفاذ کی اونر شپ قبول کرے۔