- حکومت نے مصنوعی بحران پیدا کرنے والے پٹرول پمپس کے خلاف کارروائی شروع کر دی اچانک چھاپوں کے دوران سرگودھا،شخیوپورہ،فیصل آباد اور مختلف اضلاع میںآئل ڈیپو اور پٹرول پمپس پر جرمانے
- متعدد سیل، مصدق مسعود ملک کا آئل کمپینیوں اور پٹرول پمپس مالکان کا حکومتی انتباہ، حکومت مداخلت کرنے پر مجبور ہوگی۔
- تیل کی مصنوعات 280 روپے فی ڈالر کے تناسب سے نہیں بلکہ یہ تیل تین ہفتے پہلے خریدا گیا تھا
- وزیر ممکت برائے پٹرولیم کی ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب
اسلام آباد( ویب نیوز)
حکومت نے ذخیرہ کرنے والے پٹرول پمپس کے خلاف کارروائی شروع کر دی اچانک چھاپوں کے دوران سرگودھا،شخیوپورہ،فیصل آباد اور مختلف اضلاع میںآئل ڈیپو اور پٹرول پمپس پر جرمانے عائد کرتے ہوئے متعدد سیل کر دیئے گئے وزیر ممکت برائے پٹرولیم مصدق مسعودملک نے آئل کمپینیوں اور پٹرول پمپس مالکان پر واضح کیا ہے کہ مصنوعی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تو حکومت مداخلت کرنے پر مجبور ہوگی۔تیل مصنوعات 280 روپے کے ایک ڈالر کے تناسب سے نہیں بلکہ یہ تیل تین ہفتے پہلے خریدا گیا تھا آئل کمپنیاں ڈھکوسلے نہ مارا۔دو دن میں بہتری کا لائحہ عمل نہ دیا گیا تو حکومت اپنی حکمت عملی کا اعلان کر دے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے واضح حکم دیا ہے کہ پٹرولیم کی قلت نہیں ہونی چاہیے۔بیس دنوں کا پٹرول ملک میں موجود ہے اور ڈیزل انتیس دنوں کی ضروریات کو پورا کر سکتا ہے مصنوعی بحران پیدا کرنے والے عوام کو مصیبت سے دوچار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ان معاملہ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور آئل کمپنیاں و پٹرول ڈیلرز کم کو زیادہ جانیں۔یقیناً ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ریاست کے ہاتھوں کو مضبوط کیا ہے اب بھی ہماری ایسوسی ایشن کے سربراہ سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے بھی واضح کیا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ ایسوسی ایشن کا کوئی تعلق نہیں ہے ان کے ساتھ کھڑے نہیں ہونگے۔پٹرول ڈیلرز ایسوسی ایشن حکومت کے موقف کے ساتھ کھڑی ہے ذخیرہ اندوزوں کو خبردار کرتا ہوں کہ بعض آ جائیں قانون اپنا راستہ لے گا۔سرگودھا اور فیصل آباد میں نو سو پٹرول پمپس کا معائنہ کیا گیا۔سرگودھا میں پانچ سو تیس اور فیصل آباد میں چار سو سینتس پٹرول پمپس کو چیک کیا گیا۔چھ پٹرول پمپس سیل کر دیئے گئے اکیس پٹرول پمپس کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے انہیں سیل کیا گیا۔ذخیرہ اندوزوں کو صارفین کا حق نہیں مارنے دیں گے اچانک چھاپوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔شیخپورہ،شورکوٹ اور مانچھی کے آئل ڈیپوز کے حوالے سے زیادہ مسائل سامنے آئے۔ان وائر ویئر ہاؤسسز کو چیک کیا گیا اور آٹھ کے خلاف کارروائی کی گئی ہے جو پٹرول پمپ تیل نہیں دے گا حکومت اس کے خلاف کارروائی کرے گی ڈیلرز کو خود کہا ہے کہ ذخیرہ اندوزی سے بچنے کے لیے طریقہ کار خود طے کر لیں اس شعبہ میں کالی بھیڑیں موجود ہیں چند لوگوں کی وجہ سے ایسوسی ایشن پر الزام عائد نہیں کر سکتے۔آئل کمپنیاں ڈھوکسلے نہ ماریں یہ آئل 280 روپے فی ڈالر کے تناسب سے نہیں تین ہفتے پہلے خریدا گیا تھا حکومت ایسی آئل کمپنیوں کی نشاندہی کر رہی ہے جن کے پاس لائسنس ہے مگر وہ تیل فراہم کرنے میں ناکام ہیں اور جب مالی وسائل اور وایئر ہاؤسسز ہی نہیں تھے تو اس کو لائسنس کیسے ملے۔مقررہ وقت پر حکومت اپنی حکمت عملی کا اعلان کر دے گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پٹرول کے مسئلہ پر حکومت ہاتھ پر ہاتھ دھرے نہیں بیٹھی۔اوگرا بھی خاموش نہیں ہے مصنوعی بحران کا ہمیں مکمل اقدار ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قطر سمیت کسی بھی ملک کا سرمایہ کار پاکستان کے آئل اور گیس کمپنیوں کے شیئر خرید سکتا ہے کسی پر پابندی نہیں ہے حکومت چاہتی ہے کہ ان میں سرمایہ کاری ہو مردہ یونٹ بحال ہوں انفراسٹرکچر،ایل این جی ،وائر ہاؤسسز کے حوالے سے سرمایہ کاری کا خیر مقدم کریں گے تین صوبوں پر واقعہ کوٹلا جام کے مقام پر تیل اور ڈیزل کی طویل بندش اور سینکڑوں گاڑیوں کی علاقہ میں موجودگی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کا نوٹس لیا جائے گا اور اس حوالے سے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کی جا رہی ہیں گاڑیوں کی طویل قطاریں کیوں ہیں جبکہ علاقہ میں پٹرول اور ڈیزل تو موجود ہے۔