جیل بھرو تحریک: تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور کارکن کوٹ لکھپت جیل منتقل
مرکزی رہنماوں سمیت 80 کے قریب افراد نے گرفتاری دی، حتمی تعداد کا تعین بعد میں ہوگا
تمام افراد کو 3 ایم پی او کے تحت حراست میں لیا گیا، پولیس موبائل پر حملہ کرنے والوں کیخلاف انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج
لاہور ( ویب نیوز)
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی جیل بھرو تحریک کے آغاز پر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور جنرل سیکرٹری اسد عمر سمیت کئی رہنماوں نے گرفتاری دے دی۔لاہور میں کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) آفس پر پی ٹی آئی کے کئی رہنما اور کارکن قیدیوں کی گاڑی میں سوار ہوگئے اور قیدیوں کی وین کی چھت پرچڑھ گئے۔گرفتاری دینے والوں میں عمر سرفراز چیمہ، اعظم سواتی اور دیگر شامل ہیں۔کارکن وین میں چڑھ کر سیلفیاں بناتے رہے، پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاونٹ سے بھی گرفتاری دینے والے رہنماوں کی سیلفی جاری کی گئی۔بعد ازاں تحریک انصاف کے متعدد کارکن پولیس وین سے اتر گئے اور سی سی پی او آفس سے واپس چیئرنگ کراس کی طرف روانہ ہوگئے پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماں سمیت 80 کے قریب افراد نے گرفتاری دی ہے۔پولیس نے بتایا کہ گرفتار افراد کی حتمی تعداد کا تعین بعد میں کیا جائیگا، تمام افراد کو 3 ایم پی او کے تحت حراست میں لیا گیا ہے اور گرفتاری دینے والے تمام پی ٹی آئی رہنما اور ورکرز کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ سول لائنز پولیس کی گاڑی پر حملہ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جارہا ہے، مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل ہوں گی۔پی ٹی آئی کے رہنما میاں عابد احتجاج کے دورن پولیس وین پر چڑھ گئے اور موبائل پر لاتیں ماریں جس سے موبائل کا شیشہ ٹوٹ گیا۔واقعے کے بعد رہنما میاں عابد نے فرارکی کوشش کی لیکن پولیس نے پیچھا کرکے حراست میں لے لیا۔خیال رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے بدھ 22 فروری سے جیل بھرو تحریک لاہور سے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔