دوبارہ گنتی میں سنگین بے ضابطگیاں ،جماعت اسلامی کی جیتی ہوئی نشست پیپلز پارٹی کو دے دی گئی
گلشن حدید، یوسی4 میں دوبارہ گنتی کے دوسرے روز بھی الیکشن قوانین کی خلاف ورزیاں ۔ ووٹوں کے تھیلے پھٹے اور سیل شدہ لفافوں کی سیلیں ٹوٹی ہوئی نکلیں
تین دن سے الیکشن کمیشن کومطلع کررہے ہیں کہ پیپلز پارٹی کے آراو، ڈی آراو جعلسازی کررہے ہیں لیکن نوٹس نہیں لیا گیا ،حافظ نعیم الرحمن
جماعت اسلامی عوامی مینڈیٹ پرڈاکا کسی صورت قبول نہیں کرے گی ۔ 10 مارچ کو دھرنادیں گے اور اہل کراچی کا حق لے کراٹھیں گے،امیر جماعت اسلامی کراچی
ایس ایچ او کی سرپرستی میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے امیداروں کے ساتھ مل کر تھیلے کھول کر رزلٹ تبدیل کیے گئے،محمد اسلام
کراچی( ویب نیوز)
جماعت اسلامی کی جیتی ہوئی نشست گلشن حدید، یوسی4گڈاپ ٹائون میں دوبارہ گنتی کے دوسرے روز بھی ریٹرنگ آفیسر کی طرف سے سنگین بے ضابطگیاں اور الیکشن قوانین کی خلاف ورزیاں کی گئی اور جماعت اسلامی کے ووٹ مسترد کر کے جیت کو ہار میں تبدیل کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کو جتوادیا ۔ آر او اعجاز علی ہالیپو تو نے جماعت اسلامی کے یوسی چیئر مین جاوید اقبال اور وائس چیئر مین محمد خان نے قانونی اعتراضات کو سننے سے انکار کر دیا اور غیر قانونی گنتی جاری رکھتے ہوئے جماعت اسلامی کے حاصل کردہ ووٹ کم کر دیے ،165کی برتری سے جیتی ہوئی نشست 53کے فرق سے پیپلز پارٹی کے چیئر مین کو کامیاب قرار دے دیا ۔14پولنگ اسٹیشن میں سے 6اسٹیشن کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کروائی گئی ۔گنتی کے دوران ووٹوں کے تھیلے پھٹے ہوئے نکلے اور سیل شدہ لفافوں کی سیلیں ٹوٹی ہوئی نکلیں ۔ کسی اور پارٹی کے ووٹ مسترد نہیں ہوئے صرف ترازو کے نشان کے ووٹ مسترد قرار دیے گئے اور ان پر ہی ڈبل مہریں لگی ہوئی نکلیں ۔ جماعت اسلامی کے نمائندے کے استفسار پر کہ یہ تھیلے پھٹے ہوئے اور سیلیں ٹوٹی ہوئی کیوں ہیں کا کوئی جواب نہیں دیا گیا ؟ جماعت اسلامی کے نمائندے نے یہ بھی اعتراض کیا کہ جب تھیلے پھٹے ہوئے ہیں تو اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ اس میں تبدیلی کر کے دھاندلی کی گئی ، فارم 11اور12بھی نہیں دکھایا جارہا اور غیر استعمال شدہ بیلٹ پیپرز کی تفصیلات بھی فارم کے مطابق نہیں بتائی جا رہیں تو اس دوبارہ گنتی کی کیا حیثیت باقی رہ جاتی ہے ۔امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے یوسی 4گلشن حدید میں دوبارہ گنتی کے نام پر دھاندلی اور جماعت اسلامی کی ایک اور نشست چھیننے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین دن سے الیکشن کمیشن کومطلع کررہے ہیں کہ پیپلز پارٹی کے آراو، ڈی آراو جعلسازی کررہے ہیں، دوبارہ گنتی میں جماعت اسلامی کے ووٹ ضائع کررہے ہیں،قانون، ضابطوں کی دھجیاں اڑارہے ہیں لیکن افسوس کے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نوٹس نہیں لیااور پیپلز پارٹی کو کھل کردھاندلی کرنے دی گئی ،جماعت اسلامی عوامی مینڈیٹ پرڈاکا کسی صورت قبول نہیں کرے گی ۔ اب 10 مارچ کو دھرنادیں گے اور اہل کراچی کا حق لے کراٹھیں گے۔ علاوہ ازیں امیر جماعت اسلامی ضلع ملیر محمد اسلام نے بھی دھاندلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے جماعت اسلامی نے یوسی 4 گڈاپ ٹاؤن میں واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی لیکن پیپلز پارٹی نے اپنے زیر اثر آر آوز اور ڈی آراوز کے ذریعے جماعت اسلامی کی نشست پر قبضہ کر لیاہے۔ رات کی تاریکی میں ایس ایچ او خالد عباسی کی سرپرستی میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے امیداروں کے ساتھ مل کر تھیلے کھول کر رزلٹ تبدیل کیے گئے۔ جماعت اسلامی کے ووٹوں پر ڈبل مہر لگا کر عددی اکثریت کو کم کیا گیا ، ایس ایچ او اسٹیل ٹاؤن وردی اتار کر پیپلز پارٹی کے ورکرز بن کر سامنے آئیں جماعت اسلامی مقابلہ کرے گی۔ ہم کسی صورت میں بھی جماعت اسلامی کے مینڈیٹ پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔ آر او اور ڈی آراوز ریاست کے ملازم ہیں وہ حق اور انصاف کی بنیاد پر فیصلہ کریں۔ فارم 11 اور 12 پریذائیڈنگ آفیسرز نے جاری کیے ہیں۔ فارم 11 اور 12 کے مطابق نتیجے کو تسلیم کیا جائے۔علاوہ ازیں جماعت اسلامی کے یوسی چیئر مین جاوید اقبال کی طرف سے ان سنگین بے ضابطگیوں اور دھاندلی کر کے جماعت اسلامی کے ووٹوں کو کم کرنے اور فارم 11کے مطابق تصدیق شدہ نتائج تبدیل کرنے کے غیر قانونی عمل کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو خط ارسال کر دیا اور مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اس دھاندلی کا نوٹس لے ۔