سپریم کورٹ نے الیکشن التوا کیس میں 31 مارچ کی سماعت کا حکم نامہ جاری کردیا۔
حکم نامہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کا ہے اور حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل کو چند سوالات کے جوابات کے لیے کہا گیا، الیکشن کمیشن نے سکیورٹی اور مالی حوالے سے مشکلات کا اظہار کیا اور اٹارنی جنرل نے جوابات کے لیے وقت مانگا۔
سپریم کورٹ نے سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری خزانہ کو بھی پیرکو ساڑھے گیارہ بجےطلب کرلیا۔
حکم نامے میں جسٹس جمال مندوخیل کے بینچ سے الگ ہونے کےمعاملے کو شامل نہیں کیا گیا۔
حکم نامے میں اٹارنی جنرل کی جانب سے فل کورٹ کی استدعا اور پھر فل کورٹ کی استدعا مسترد کرنے کا بھی کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے حکمنامے میں الیکشن کمیشن کی جانب سےعرفان قادر کا نام بطور وکیل بھی شامل نہیں کیا، مسلم لیگ ن کےوکیل اکرم شیخ اورپیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا نام بھی شامل نہیں کیا گیا۔