مودی حکومت نے کشمیری مسلمانوں کو نماز عید کے اجتماعات کی اجازت نہیں دی
جامع مسجد سرینگر میں بھارت کے خلاف، آزادی کے حق میں نعرے
مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام اور” انجمن اوقاف جامع مسجد سری نگر ” کی کشمیری مسلمانوں کو نماز عید کی ادائیگی سے روکنے کی شدید مذمت
مسلمانوں کے دینی معاملات میں صریح مداخلت قرار دیدیا
جامع مسجد میں نماز عید کی اجازت نہ دینا انتہائی افسوسناک ہے، مفتی اعظم
سری نگر ( ویب نیوز )
مقبوضہ جموں و کشمیر میں نریندر مودی کی زیر قیادت ہندوتوا بھارتی حکومت نے کشمیری مسلمانوں کو سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور تمام مرکزی عید گاہوں میں عید الفطر کی نماز ادا کرنے سے روک دیا۔کے پی آئی کے مطابق قابض بھارتی انتظامیہ نے لوگوں کوجامع مسجد پہنچنے سے روکنے کیلئے سرینگر خاص طور نوہٹہ میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر رکھے تھے۔ قبل ازیں لوگوں نے نماز فجر کے دوران "گو انڈیا گو بیک” اور "وی وانٹ فریڈم” کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ ”انجمن اوقاف جامع مسجدسرینگر” نے عید الفطر کی نماز صبح 9 بجے ادا کرنے کا اعلان کر رکھا تھا لیکن فسطائی مودی حکومت نے نماز کی اجازت نہ دیکر ایک مرتبہ پھر اپنی اسلام اور مسلم دشمنی کا ثبوت دیا۔ اسی طرح کے اقدامات وادی کشمیر اور جموں کے دیگر حصوں میں بھی کیے گئے۔علاوہ ازیں مقبوضہ جموںوکشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام اور” انجمن اوقاف جامع مسجد سری نگر ” نے اپنے بیانات میں کشمیری مسلمانوں کو نماز عید کی ادائیگی سے روکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے دینی معاملات میں صریح مداخلت قرار دیا۔ انجمن اوقاف نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ آج مسلسل چوتھے برس جامع مسجد سرینگر میں نماز عید کی اجازت نہیں دی گئی جو انتہائی افسوسناک ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ بھارتی انتظامیہ نے گزشتہ شام انجمن کو مطلع کیا کہ مسجد میں نماز عید صبح ساڑھے سات بجے سے پہلے ادا کرنے کی اجازت دی جائے گی جبکہ انجمن پہلی ہی نماز صبح نو بجے ادا کرنے کا اعلان کر چکی تھی لہذا انتظامیہ کی شرط ماننا ممکن نہیں تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں وادی کے دور دراز علاقوں سے لوگ نماز عید ادا کرنے کیلئے پہنچتے ہیں لہذانما ز کا وقت نو بجے مقرر کیا گیا تھا تاکہ لوگ آسانی سے پہنچ سکیں۔انجمن نے صبح ساڑھے سات بجے تک نماز عید ادا کرنے کی شرط کو انتہائی بے جا اور دینی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے لاکھوں کشمیری مسلمانوں کو انتہائی دکھ پہنچا ہے۔بیان میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور انجن اوقات کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کی بھی گھر میں مسلسل غیر قانونی نظر بندی کو بھی انتہائی افسوسناک قرار دیا گیا۔دریں اثنا مقبوضہ جموںوکشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے بھی سری نگر میں جاری ایک بیان میں سری نگر کی جامع مسجد میں نماز عید کی اجازت نہ دینے پر بھارتی حکام کی مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ بھارتی انتظامیہ کا یہ اقدام انتہائی افسوسناک ہے ۔