راولپنڈی (ویب نیوز)
راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے وزارت خزانہ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو سال 2023ـ2024کے لیے وفاقی بجٹ کے لیے تاجروں سے تجاویز مانگی ہیں، آر سی سی آئی کے صدر ثاقب رفیق نے ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیمبر کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکس اموربجٹ تجاویز کو حتمی شکل دے رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ ان تجاویز کو موجودہ معاشی چیلنجز خاص طور پر روپے کی قدر میں کمی، ایکسپورٹرز اور امپورٹرز کو درپیش مسائل، بڑھتی ہوئی مہنگائی، کاروباری لاگت میں اضافے، انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، پوائنٹ آف سیلز،ایف بی آر کے اختیارات ، ایس ایم ایز، قابل تجدید توانائی اور انڈسٹرلائزیشن میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں ٹیکس نیٹ بڑھانے، ٹیکس حکام کے اختیارات سے تجاوز اور ہراسیت کے خاتمے، معیشت کودستاویزی شکل دینے اور اس میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے پر زور دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کرنٹ اکاونٹ سرپلس ہے، وزارت خزانہ کی کوششوں کو سراہاتے ہیں، تاہم ایکسپورٹس بڑھانے کے لیے مقامی صنعت اور انڈسٹریلائزیشن کو فروغ دینا ہو گا، صدر چیمبر ثاقب رفیق نے کہا کہ راولپنڈی چیمبر ہمیشہ زور دیتا چلا آ رہا ہے کہ نئے ٹیکس گزار تلاش کیے جائیں اور ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جائے، پہلے سے موجود ٹیکس گزاروں پر بوجھ بڑھا دیا گیا ہے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس میں اضافے سے مہنگائی مزید کئی گنا بڑھ چکی ہے، ہمارا مطالبہ بھی ہے کہ پڑوسی ممالک کے مقابلے میں ہمارے ہاں سیلز ٹیکس ، انٹرسٹ ریٹ ، انکم ٹیکس اور ڈیوٹیز کی شرح بہت زیادہ ہے، مقابلے کی فضا میں ہم بہت پیچھے ہیں۔ آئی ایم ایف سے بہتر انداز میں ملکی اور عوامی مفاد میں معاملات طے کیے جائیں انہوں نے کہا کہ اس وقت سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد ہے، اور حالیہ منی بجٹ میں بعض اشیاء پر اس کی شرح پچیس فیصد تک کر دی گئی ہے، اس شرح کو مرحلہ وار سنگل ڈیجٹ تک کم کیا جائے۔دوہرے ٹیکسوں کا خاتمہ کیا جائے،پوائنٹ آف سیلزپردکان کے سائز کی حد بلا جواز ہے، اس پر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد عمل درآمد کیا جائے اور اتفاق رائے پیدا کیا جائے، غیر معروف اور غیر روایتی شعبوں جیسے آئی ٹی، جیمز اینڈ جیولری اور سیاحت کو فروغ دینے کے لیے علاقائی تجارت کو فروغ دینا ہو گا، صدر ثاقب رفیق نے کہا کہ بجلی گیس کی قیمتیں پہلے ہی زیادہ تھیں نئے اضافے سے جہاں ایک طرف ریکوریز کم ہوں گی وہاں صنعتی سرگرمیاں کم ہونے سے سرکلر ڈیٹ میں بھی اضافہ ہو جائے گا