- روس یوکرین تنازع میں پاکستان غیر جانبدار پالیسی پر عمل پیرا ہے، ہم نے کسی فریق کو اسلحہ فراہم نہیں کیا
- وزیر اعظم شہباز شریف 6 مئی کو برطانوی بادشاہ چارلس کی تاج پوشی کے لیے برطانیہ جائیں گے
- شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع اجلاس میں ملک احمد خان نے ویڈیو لنک پر پاکستان کی نمائندگی کی ، ممتاز زہرا بلوچ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ
اسلام آباد (ویب نیوز)
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازع پر پاکستان غیر جانبدار پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، ہم نے کسی فریق کو اسلحہ فراہم نہیں کیا،کلبھوشن کی گرفتاری بھارت کی پاکستان میں دہشتگردی کا ثبوت ہے ،بھارتی وزیر خارجہ کے ریمارکس غیر ضروری اور بے بنیاد ہیں۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ہم نے اس دوران کسی فریق کو اسلحہ فراہم نہیں کیا۔ اس تنازع سے قبل یوکرین سے قریبی دفاعی تعلقات رہے۔ پاکستان یوکرائن اور روس کے درمیان تنازع میں غیر جانبدارانہ پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ 149 پاکستانیوں کو لے کر طیارہ اسلام آباد پہنچا ہے ۔ سوڈان سے جدہ پہنچنے والے پاکستانیوں کو بھی ملک واپس لایا جارہا ہے۔ 2 مزید طیارے 200 پاکستانیوں کو لے کر سوڈان سے پہنچے ہیں۔ پاکستانیوں کو محفوظ طریقے سے پاکستان لانے کا ہمارا منصوبہ کام کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خرطوم میں سفیر اور سفارتی عملہ پاکستانیوں کو نکالنے کے لیے انتھک محنت کررہا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف 6 مئی کو برطانوی بادشاہ چارلس کی تاج پوشی کے لیے برطانیہ جائیں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کاکہنا ہے کہ ہندوستان کی میزبانی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع اجلاس میں معاون خصوصی برائے دفاع ملک احمد خان نے ویڈیو لنک پر پاکستان کی نمائندگی کی ، معاون خصوصی ملک احمد خان نے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی جگہ اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اجلاس میں شرکت شنگھائی تعاون تنظیم چارٹر کی توثیق کے عزم کا اظہار ہے، پاکستان کی شرکت، علاقائی تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کی تجدید ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ سید شکیل یوسف اور سید شاہد یوسف نامی کشمیریوں کی جائیدایں قبضہ کر لی گئی ہیں۔ دونوں کشمیری پہلے ہی بھارت کی تحویل میں ہیں۔پاکستان دہشت گردی کا متاثرہ ملک رہا ہے۔ ہمارے پاس بھارت کی طرف سے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ بھارتی وزیر خارجہ کے ریمارکس غیر ضروری اور بے بنیاد ہیں۔ کمانڈر کلبھوشن یادیو پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث پایا گیا اور گرفتار ہوا ۔ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کا ثبوت ہے۔