- ہمیں غلامی کی زنجیروں میں جکڑنے کی یہ کوشش ناکام ہوگی، عمرا ن خان
- خوشیاں منانے والے جان لیں تحریک انصاف کو نہیں جمہوریت کو کچلا جارہا ہے
- براہِ راست ہم سے ہماری آزادی چھینی جارہے،چیرمین پی ٹی آئی کا ٹویٹ
لاہور (ویب نیوز)
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اورسابق وزیر اعظم عمرا ن خان نے کہا ہے کہ ہمیں غلامی کی زنجیروں میں جکڑنے کی یہ کوشش ناکام ہوگی، خوشیاں منانے والے جان لیں تحریک انصاف کو نہیں جمہوریت کو کچلا جارہا ہے، براہِ راست ہم سے ہماری آزادی چھینی جارہی ہے، ان خیالات کااظہار عمران خان نے جمعرات کے روزٹوئٹر پرجاری اپنے بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 25 مئی کو فسطائیت کی گہرائیوں کی جانب ہمارے سفر کا آغاز کیا۔ تحریک انصاف کی حکومت کے ساڑھے تین سال کے دوران پی ڈی ایم نے تین لانگ مارچز کئے جن کی اجازت دی گئی مگر ہم پر ریاستی جبر کے پہاڑ توڑ دیے گئے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ رات گئے گھروں پر دھاوا بولا گیا اور تحریک انصاف کے ذمہ داران اور کارکنان کو اغوا کیا گیا۔ اس کے بعد جو بھی اسلام آباد پہنچا اسے آنسو گیس، ربڑ کی گولیوں اور پولیس کے ہاتھوں پوری وحشت و بربریت سے کچلا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم میں سے بعض کا خیال تھا کہ یہ ظلم یہیں تک محدود رہے گا مگر یہ تو صرف آغاز ثابت ہوا۔ آج پاکستان کی سب سے بڑی اور وفاقی سطح کی واحد سیاسی جماعت کو بلاخوفِ احتساب پوری شدت سے ریاستی جبر کے نشانے پر رکھ لیا گیا ہے۔ سینئر قائدین سمیت دس ہزار سے زائد کارکنان اور سپورٹرز زندانوں کی نذر کر دیے گئے ہیں جبکہ بعض کو زیرِ حراست تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے جلا وگھیراو ، جس کی تحریک انصاف کی پوری قیادت مذمت کرچکی ہے، کی آڑ میں ریاست جبری علیحدگیوں وغیرہ کے ذریعے جماعت کو توڑنے کی کوششیں کررہی ہے اور تحریک انصاف کے کارکنان پر فوجی عدالتوں میں مقدمے چلا رہی ہے۔ پی ڈی ایم اور صحافیوں کا وہ گروہ جو اس یزیدیت پر اچھل کود کرنے اور خوشیاں منانے میں مصروف ہیں، وہ جان لیں کہ اس سب سے تحریک انصاف کو نہیں بلکہ ہماری جمہوریت کو کچلا جارہا ہے یعنی براہِ راست ہم سے ہماری آزادی چھینی جارہی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ تاہم ہمیں غلامی کی زنجیروں میں جکڑنے کی یہ کوشش ناکام ہوگی کیونکہ آج ہماری نوجوانوں آبادی سیاسی طور پر نہایت باشعور ہے اور میڈیا کی زباں بندی کے باوجود(سرکاری پراپیگنڈے سے متاثر ہوئے بغیر)سماجی میڈیا کے ذریعے خود کو(قومی و سیاسی معاملات پر)مکمل آگاہ رکھے ہوئے ہے۔