- آڈیو لیک کمیشن کی جانب سے طلبی کے نوٹس کو صدر سپریم کورٹ بار عابدشاہد زبیری نے چیلنج کردیا
- عابد زبیری نے طلبی کے نوٹس کے خلاف آئینی درخواست سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر کردی
- مبینہ آڈیو لیک کمیشن کی کارروائی اور احکامات کو غیر آئینی غیر قانونی قرار دیا جائے، درخواست میں استدعا
اسلام آباد (ویب نیوز)
سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائزعیسی ٰ کی سربراہی میں چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس نعیم اخترافغان اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق پر مشتمل تین رکنی آڈیو لیک کمیشن کی جانب سے جاری طلبی کے نوٹس کو صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابدشاہد زبیری نے چیلنج کردیا۔ عابد زبیری نے طلبی کے نوٹس کے خلاف آئینی درخواست سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر کردی۔ آئینی درخواست میں وفاق، آڈیو لیک کمیشن، پیمرا اور پی ٹی اے کق فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مبینہ آڈیو لیک کمیشن تشکیل کا نوٹی فیکیشن غیر آئینی قرار دیا جائے،آڈیو لیک کمیشن کا نوٹی فیکیشن آرٹیکل 9، 14،18، 19، 25 کی خلاف ورزی ہے۔مبینہ آڈیو لیک کمیشن کی کارروائی اور احکامات کو غیر آئینی غیر قانونی قرار دیا جائے۔قرار دیا جائے کسی بھی شہری کی جاسوسی یا فون ٹیپنگ نہیں کی جا سکتی ،مبینہ آڈیوز کو غیر قانونی قرار دیا جائے،حکم دیا جائے کہ مبینہ غیر آئینی آڈیوز کی بنیاد پر کسی شہری کیخلاف کوئی کاروائی نہ کی جائے۔غیر قانونی آڈیوز کو میڈیا پر نشر کرنے اور آگے پھیلانے سے روکنے کاحکم دیا جائے، جوڈیشل کمیشن نوٹی فیکیشن اور کارروائی کوکالعدم قرار دیا جائے، متعلقہ فریقین کو گمنام سوشل میڈیا اکاونٹس چلانے والوں کی شناخت کا حکم دیا جائے۔