صدر عارف علوی کی ایف بی آر کو شہری کی تین امپورٹڈ گاڑیوں کی غلط نیلامی پر رقم کی ادائیگی اور معافی مانگنے کی ہدایت
وفاقی محتسب کے احکامات کے خلاف شکایت کنندہ کی دائر درخواست قبول کرلی گئی
اسلام آباد (ویب نیوز)
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایف بی آر کو شہری کی تین امپورٹڈ گاڑیوں کی غلط نیلامی پر رقم کی ادائیگی اور معافی مانگنے کی ہدایت کرتے ہوئے وفاقی محتسب کے احکامات کے خلاف شکایت کنندہ کی دائر درخواست قبول کرلی۔ ایوانِ صدرکے پریس ونگ سے پیر کو جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے کہا کہ کسٹم حکام نے شہری کو بغیر نوٹس جاری کیے اس کی تین گاڑیاں تقریبا 30 لاکھ روپے کی کم قیمت پر نیلام کیں، ایف بی آر شہری سے معافی مانگے اور نیلام شدہ تین گاڑیوں کی قیمت ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ شہری کی جانب سے ادا کی گئی کسٹم ڈیوٹی بھی غیر مجاز کلیئرنگ ایجنٹوں کو واپس کی گئی جو بعد میں رقم لے کر غائب ہوگئے، ایف بی آر تمام رسیدوں/دستاویزات کی تصدیق کرے، گاڑیوں کی قیمت کے مطابق رقم واپس کرے اور درآمد کنندگان/مالکان کو ادا کردہ ڈیوٹی/چارجز واپس کرے۔ صدر مملکت نے کہا کہ شہری تمام دستاویزات فراہم کرے تاکہ ایف بی آر 30 دن کے اندر ادائیگی کر سکے، رقم کی ادائیگی میں منافع بھی شامل کیا جائے کیونکہ نیلامی کی رقم سرکاری خزانے میں پڑی رہی ۔ صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے احکامات کے خلاف افتخار احمد اعوان (شکایت کنندہ) کی دائر کردہ درخواست قبول کرلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جاپان میں مقیم سمندر پار پاکستانیوں نے اپنے خاندان کے ذاتی استعمال کے لیے قانونی طور پر تین گاڑیاں درآمد کیں، قانونی تقاضے پورے کرنے کے باوجود ایف بی آر نے گاڑیاں نہیں چھوڑیں اور کسٹم حکام نے تین گاڑیوں کو نیلامی میں 3019385 روپے کی کم قیمت پر فروخت کیا جس پر شکایت کنندہ نے وفاقی محتسب سے رجوع کیا جس نے ایف بی آر کو نیلامی کی رقم اداکرنے اور کم رقم کی ادائیگی کی وجوہات کا تعین کرنے کا کہا۔ بعد ازاں شکایت کنندہ نے فیصلے کے خلاف صدر مملکت کو اپیل دائر کی کہ کسٹمز ڈیپارٹمنٹ کو گاڑیوں کی نیلامی کی رقم کی ادائیگی مروجہ مارکیٹ ریٹ پر کرنے کا حکم دیا جائے۔ تمام رسمی کارروائیوں کی تکمیل کے بعد گاڑیوں کو غلط ٹرمینل پر اتارا گیا، کسٹمز نے درآمد کنندہ کو بغیر کسی اطلاع کے گاڑیاں نیلام کردیں، غیر مجاز کلیئرنگ ایجنٹس کو کسٹمز ڈیوٹی واپس کردی گئی جس کے نتیجے میں درآمد کنندگان/مالکان کو بھاری مالی نقصان ہوا۔ سماعت کے دوران ایف بی آر کے نمائندے نے مواصلات اور نظام میں رکاوٹوں کی وجہ سے معاملے میں کسٹم اہلکاروں کی غلطی کا اعتراف کیا۔ ایف بی آر کے نمائندے نے بتایا کہ رقم لے کر غائب ہونے والے ایجنٹس کے لائسنس بھی منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔صدر مملکت نے کہا کہ کسٹمز ڈپارٹمنٹ کی جانب سے درآمد شدہ گاڑیوں کی غلط ہینڈلنگ سے انکار نہیں کیا گیا اور بدانتظامی ثابت ہوگئی، حکام کی عدم توجہی کی وجہ سے درآمد کنندگان/مالکان کو بھاری مالی نقصان اور ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ مالی نقصان لاپرواہی، رابطے کی کمی اور کسٹمز کے قائم کردہ کلیئرنگ سسٹم سے انحراف کی وجہ سے ہوا۔ صدر مملکت نے کہا کہ شہری کو اپنی غلطی کی وجہ سے نہیں بلکہ کسٹم حکام کی غلطی سے نقصان ہوا۔ صدر نے شہری کی اپیل منظور کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر گاڑیوں کی قیمت کے مطابق رقم ادا کرے