ایکنک اجلاس ،وفاقی حکومت نے سندھ کے اعتراضات پر متنازعہ گریٹر تھل کینال فیز ٹو اور چوبارہ کینال منصوبوں کو موخر کردیا
پانی کے 91 کے معاہدے پر عمل نہ ہونے اور پانی کی شفاف تقسیم نہ ہونے کی وجہ سے سندھ کو 30 سے 50 فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے
حکومت نے اعلان کردیا ہے کہ جب تک صوبوں کے درمیان پانی معاملے پر اتفاق رائے نہیں ہوتا تب تک ایکنک کوئی فیصلہ نہیں کرے گی، نثار کھوڑو
اسلام آباد ( ویب نیوز)
وفاقی حکومت نے سندھ کے سخت اعتراضات اور پانی معاملے پر صوبوں کے درمیان سی سی آئی میں اتفاق رائے سے فیصلہ ہونے تک متنازع گریٹر تھل کینال فیز ٹو اور چوبارہ کینال منصوبوں کو موخر کردیا۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں ایکنک اجلاس ہوا۔ سندھ کے رکن سینیٹر نثار کھوڑو نے وڈیو لنک پر شرکت کی ۔ اسلام آباد سے بدھ کو پیپلزپارٹی کے سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق ایکنک اجلاس میں سندھ کے رکن سینیٹر نثار کھوڑو نے پانی کے متنازعہ منصوبوں پر وفاق کے سامنے سندھ کے اعتراضات اور خدشات پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ نے ان متنازعہ منصوبوں کے خلاف سی سی آئی میں اپنا کیس پیش کیا ہے۔ سی سی آئی میں فیصلہ ہونے تک ان منصوبوں کو موخر کیا جائے۔ پانی کی تقسیم 91 کے معاہدے اور پیرا ٹو کے تحت نہیں کی جا رہی ہے ۔ پانی کے 91 کے معاہدے پر عمل نہ ہونے اور پانی کی شفاف تقسیم نہ ہونے کی وجہ سے سندھ کو 30 سے 50 فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے۔نثار کھوڑو نے کہا کہ اتحادی حکومت کا حصہ ہیں وزیراعظم کو کہیں کے پانی کے 91 معاہدے پر عمل کرائیں۔ پانی کے بھاؤ کی مانیٹرنگ اور پانی چوری کی روک تھام کے لئے چشمہ، تونسہ اور گڈو بیراج تک ٹیلی میٹری سسٹم نہیں لگایا گیا ہے۔ چشمہ کینال میں زیادہ پانی چھوڑا جاتا ہے جب کے تونسہ سے گڈو بیراج تک کم پانی دیا جاتا ہے۔ نثار کھوڑونے کہا کہ تھل کینال فیز ٹو منصوبہ چشمہ جہلم لنک کینال کو مستقل کھولنے کے لئے اقدام ہے۔ان منصوبوں سے صوبوں کے درمیان مزید نفرتیں بڑھ سکتی ہیں ۔ ارسا میں سندھ کے خدشات کے باوجود ماضی میں ان منصوبوں کی این او سی لی گئی۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ اسمبلی ان متنازعہ منصوبوں کے خلاف قرارداد منظور کرچکی ہے جس کو اہمیت دے کر ان منصوبوں کو ختم کیا جائے۔ نثار کھوڑو کے مطابق حکومت نے اعلان کردیا ہے کہ جب تک پانی کے معاملے پر صوبوں کے درمیان سی سی آئی میں فیصلہ نہیں ہوتا تب تک ان منصوبوں کو ملتوی کرتے ہیں۔ جب تک صوبوں کے درمیان پانی معاملے پر اتفاق رائے نہیں ہوتا تب تک ایکنک کوئی فیصلہ نہیں کرے گی۔ سندھ کے اعتراضات کو قبول کرتے ہوئے وفاقی حکومت نے گریٹر تھل کینال فیز ٹو اور چوبارہ کینال منصوبوں کو موخر کردیا۔