اسلام آباد (ویب نیوز)
پاکستان نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید کشمیری رہنما جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک کو سزائے موت دینے کے لیے بھارت کے تازہ ترین اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ کے پی آئی کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں بتایا کہ ہمیں ممتاز کشمیری رہنما یاسین ملک کو سزائے موت دینے کے لیے بھارت کے تازہ ترین اقدام پر گہری تشویش ہے۔ پچھلے سال، یاسین ملک کو ایک متنازعہ مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، اس مقدمے میں، یاسین ملک پر من گھڑت الزامات لگائے گئے اور ان کے خلاف منصفانہ ٹرائل سے انکار کیا گیا تھا۔ محمد یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت کے باوجود انہیں بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر انسانی حالات میں رکھا گیا ہے۔ یاسین ملک کو خاندان کے افراد اور وکلا تک رسائی سے محروم رکھا گیا ہے جبکہ معیاری علاج معالجے سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت کا تازہ ترین اقدام سیاسی انتقام کی ایک اور مثال ہے جس کا مقصد کشمیری قیادت کو خاموش کرنا اور کشمیری عوام کو ڈرانا ہے۔ یہ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کے نہ ختم ہونے والے اور وسیع جبر کی مثال ہے جہاں سیاسی رہنماوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو بے بنیاد الزامات کے تحت معمول کے مطابق قید کیا جاتا ہے۔ہم بھارتی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ یاسین ملک کے مقدمے کے اس فریب کو ختم کریں۔ اسے معیاری علاج کی سہولت فراہم کی جائے اور اسے اپنے لوگوں اور خاندان کے درمیان آزادانہ طور پر رہنے دیا جانا چاہیے۔ بھارت کو کشمیری قیادت اور انسانی حقوق کے محافظوں کو بھی فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کرنا چاہیے جنہیں مقبوضہ کشمیر اور بھارت بھر کی جیلوں میں بلا جواز رکھا گیا ہے۔